تہران میں او آئی سی کانفرنس، فلسطین ایجنڈہ سرفہرست

خبر ایجنسیاں  بدھ 17 جنوری 2018
ایران نے او آئی سی پارلیمانی یونین کی صدارت سنبھال لی، 
 فوٹو رائٹرز/فائل

ایران نے او آئی سی پارلیمانی یونین کی صدارت سنبھال لی، فوٹو رائٹرز/فائل

تہران / بیت المقدس:  تہران میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی کانفرنس میں فلسطین ایجنڈا سرفہرست رہا جبکہ مسلم مما لک کے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔

تہران میں 13ویں پارلیمانی یونین کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ عالم اسلام کی مشکلات اور مسائل کو اغیار کی مدد اور ان پر بھروسہ کر کے حل نہیں کیا جا سکتا۔ مسلم امہ کو درپیش مشکلات اور چیلنجز کا حل صرف باہمی تعاون اور یکجہتی سے ممکن ہے، امریکا اسرائیل کی یکطرفہ حمایت کر رہا ہے، جبکہ داعش کی شکست سے فلسطین کا موضوع ایک بار پھر امت اسلامی کے ایجنڈے میں سر فہرست آگیا ہے، ایران کسی بھی اسلامی ملک کو اپنا حریف نہیں سمجھتا، منگل کو اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی 13ویں پارلیمانی یونین کی کانفرنس کا آغاز ہوا۔

جس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ایران تمام ممالک کی سالمیت اور خود مختاری کا احترام کرتا ہے، انھوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کا مسئلہ اس لیے پیدا ہوا ہے کہ امریکا غاصب صیہونی حکومت کی یکطرفہ حمایت کر رہا ہے اور اسی لیے مظلوم فلسطینی عوام ایک ایسی آزاد اور خود مختار حکومت کے قیام سے محروم ہے جس کا دارالحکومت قدس ہو، ایران کے صدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی امہ اور مسلم ممالک القدس کے موضوع کو مسلمانوں کے قبلہ اول کے عنوان سے ہرگز فراموش نہیں کرینگے۔

دریں اثنا ایران نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین کی صدارت سنبھال لی، ایران کے دارالحکومت تہران میں جاری اسلامی پارلیمانی یونین کی13ویں 2 روزہ اسپیکرز کانفرنس کے موقع پر مغربی افریقی ملک جمہوریہ مالی کے اسپیکر ایساک سیدبیہ نے اسلامی پارلیمانی یونین کی صدارت اپنے ایرانی ہم منصب علی لاریجانی کے سپرد کردی ہے، اس کانفرنس میں41 ممالک کے پارلیمانی سربراہان، ڈپٹی اسپیکرز اور پارلیمانی وفود شریک ہیں، ایران کی میزبانی میں13ویں اسلامی پارلیمانی یونین کانفرنس منگل کو تہران میں شروع ہوئی جو 2 روز تک جاری رہے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔