- شفا اسپتال کو مریض کا 29 لاکھ روپے کا بل واپس کرنے کا حکم
- ٹویوٹا نے گاڑیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کردیا
- شیخ رشید کی لال حویلی خالی کرانے سے روکنے کی درخواست خارج
- سابق چیئرمین نے مجھے بورڈ میں اہم عہدے کی پیشکش کی تھی، تنویر احمد
- لیگی کارکن نے مریم نواز کو ایئرپورٹ پر سونے کا تاج پہنا دیا
- مونس الٰہی کی اہلیہ تحریم الہی کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور
- شاہین آفریدی اور بابراعظم ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے
- اربوں روپے کرپشن کیس؛ سابق سیکشن آفیسر وزیراعلیٰ سندھ سیکریٹریٹ کی ضمانت مسترد
- 17 ارب کی کرپشن؛ ڈاکٹر عاصم کی نیب ریفرنس سے بریت کی درخواست
- سندھ طاس معاہدہ، بھارت کی عالمی عدالت میں قانونی عمل رکوانے کی کوشش
- لوگ بیروزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کر رہے ہیں، سندھ ہائیکورٹ
- انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کارروائی، خودکش حملہ آوروں کا نیٹ ورک پکڑا گیا
- مریم نواز ابوظبی سے پاکستان کیلئے روانہ
- سپریم کورٹ؛ 13 برس تک مخالف کو جھوٹے مقدمے میں پھنسانے پر ایک لاکھ جرمانہ
- بھارت؛ ایک ساتھ اڑان بھرنے والے 2 جنگی طیارے تصادم کے بعد گر کر تباہ
- سعودی سپر کپ؛ النصر کے باہر ہونے کے ذمہ دار ’’رونالڈو‘‘ ہیں، کوچ
- قومی کفایت شعاری کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم آفس کو موصول
- 22.16 ارب روپے کے 7 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- ڈالرمہنگا، پاکستانی سفارتخانوں کا عملہ 6 ماہ سے تنخواہ سے محروم
- پاکستانی کیوئسٹ نے برطانیہ میں نیا اعزاز حاصل کرلیا
پارلیمنٹ نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی، آصف زرداری

پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی کی بنیاد پر اسے ملعون نہیں کہا جاسکتا، شریک چیئرمین پیپلز پارٹی، فوٹو: فائل
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی پارلیمنٹ کو گالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
عمران خان کی جانب سے پارلیمنٹ پر لعنت دینے کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے آصف زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی کی بنیاد پر اسے ملعون نہیں کہا جاسکتا جس قانون سازی کی بنیاد پر پارلیمنٹ کو برا کہا جارہا ہے اس میں تمام جماعتیں شامل ہیں صرف ن لیگ نہیں۔
سابق صدر نے کہا کہ نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کا بل جب پیش کیا گیا تو پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں اس قانون سازی کا راستہ روکا تاہم حکومت نے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کروایا، پارلیمنٹ کو گالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے پارلیمنٹ کو اس قدر موثر بنایا جائے کہ متنازع قوانین نہ بن سکیں قانون میں کمزوری ہو تو اسے دور کرکے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر ایجنڈا حکومت لے کر آتی ہے پارلیمنٹ ایجنڈا خود مقرر نہیں کرتی حکومتی پالیسیوں پر اعتراض کیا جاسکتا ہے لیکن پارلیمنٹ کو برا نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ پارلیمنٹ کے اندر اقدامات حکومت کے ہوتے ہیں پارلیمنٹ کے نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔