- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
جن ہے تو بوتل میں لاؤ، انسان ہے تو گرفتار کرکے پیش کرو، جسٹس اعجاز افضل
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈی جی خان سے لاپتہ 15 سالہ بچی ہرحال میں بازیاب کرکے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ فرائض کی انجام دہی میں کسی کو دلچسپی نہیں اور ایسے ہی ملک چلایا جا رہا ہے، پولیس کو فرا ئض سے زیادہ اوپر کی آمدن کی فکر نظر آتی ہے۔ انھوں نے حوالہ دیا کہ ’’ٹین کمانڈمنٹس‘‘ فلم میں کہا گیا جن ہے تو بوتل میں لاؤ، انسان ہے تو گرفتار کرکے پیش کرو، ایسی ہی صورتحال اس کیس میں بھی ہے۔ مزید سماعت ایک ماہ کیلیے ملتوی کردی گئی۔ بچی مئی 2015 میں لاپتہ ہوئی تھی۔
سپریم کورٹ نے پولیس کو ڈی جی خان سے لاپتہ 15 سالہ بچی ہرحال میں بازیاب کرکے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔