جن ہے تو بوتل میں لاؤ، انسان ہے تو گرفتار کرکے پیش کرو، جسٹس اعجاز افضل

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 19 جنوری 2018
فرائض کی انجام دہی میں کسی کو دلچسپی نہیں اور ایسے ہی ملک چلایا جا رہا ہے، ریمارکس۔ فوٹو: فائل

فرائض کی انجام دہی میں کسی کو دلچسپی نہیں اور ایسے ہی ملک چلایا جا رہا ہے، ریمارکس۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ڈی جی خان سے لاپتہ 15 سالہ بچی ہرحال میں بازیاب کرکے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ فرائض کی انجام دہی میں کسی کو دلچسپی نہیں اور ایسے ہی ملک چلایا جا رہا ہے، پولیس کو فرا ئض سے زیادہ اوپر کی آمدن کی فکر نظر آتی ہے۔ انھوں نے حوالہ دیا کہ ’’ٹین کمانڈمنٹس‘‘ فلم میں کہا گیا جن ہے تو بوتل میں لاؤ، انسان ہے تو گرفتار کرکے پیش کرو، ایسی ہی صورتحال اس کیس میں بھی ہے۔ مزید سماعت ایک ماہ کیلیے ملتوی کردی گئی۔ بچی مئی 2015 میں لاپتہ ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ نے پولیس کو ڈی جی خان سے لاپتہ 15 سالہ بچی ہرحال میں بازیاب کرکے اگلی سماعت پر پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔