پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے موجود نہیں، اعزازچوہدری

ویب ڈیسک  جمعـء 19 جنوری 2018
افغان مہاجرین ہماری سکیورٹی کے لیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، اعزازچوہدری: فوٹو: فائل

افغان مہاجرین ہماری سکیورٹی کے لیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، اعزازچوہدری: فوٹو: فائل

 لندن: امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں، پھر بھی امریکا کو شک ہے تو وہ ہمیں بتائے کیونکہ ہم بھی انھیں ختم کرنا چاہتے ہیں، ہم خود ان کوپاکستان سے بھیجنا چاہتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ طالبان اورحقانی ہمارے پاس رہیں، ہم تو ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک جا کررہیں کیونکہ وہ ان کا ملک ہے اور وہاں کی مرکزی سیاسی دھارے میں جا کرشامل ہوں، ہماری اطلاعات کے مطابق ان کے پاس وہاں 43 فیصد علاقہ موجود ہے تو ان کو پاکستان میں رہنے کی کیا ضرورت ہے۔

اعزازچوہدری نے کہا کہ افغان مہاجرین ہماری سکیورٹی کے لیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی واپس جائیں تاکہ سرحد کو محفوظ بنایا جائے، پھربرے لوگ نہ ِادھر سے اُدھر جائیں اورنہ ہی اُدھر سے ادھر آئیں، ہمیں بات چیت کے راستے رکھنے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ انٹیلی جنس کا تعاون بھی رہے۔

پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کا ہدف افغانستان میں استحکام لانا ہے اور ہمارا بھی یہ ہی مقصد ہے، ہمیں اس حوالے سے مل کرکام کرنا ہوگا کیونکہ اسی میں ہمارا فائدہ ہے، ہم مل کرآگے بڑھ سکتے ہیں، امریکا نے افغانستان میں جو اہداف طے کیے ہیں ان کے لیے مل کرکام کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔