- میرے قتل کا پلان سی تیار، زرداری نے دہشت گرد تنظیم کو پیسہ دیا ہے، عمران خان
- چیونٹیاں مریضوں میں کینسر کی تشخیص کر سکتی ہیں، تحقیق
- امریکی ہائی اسکول کی لائٹیں مسلسل 15 ماہ سے روشن
- کام کا تناؤ ہے تو عطرِ گلاب سونگھئے
- بھارت میں گرفتار پاکستانی لڑکی کے اغواء کا مقدمہ سامنے آگیا
- بھارت سے رہائی کےبعد 17 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
- سویڈن میں توہین ِ قرآن کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے
- فواد چوہدری کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا
- حکومت کے بینکوں سے حاصل کردہ قرضوں میں ایک ہزار ارب کا اضافہ
- سونے کی فی تولہ قیمت 2 لاکھ روپے سے بھی تجاوز کرگئی
- پی ایس ایل8؛ بورڈ اور سندھ حکومت کے درمیان سرد جنگ ختم
- گرافک ڈیزائننگ اور مصنوعی ذہانت
- سینیٹ؛ سویڈن میں قرآنِ پاک کی بے حرمتی کیخلاف قرارداد متفقہ منظور
- دو نوکرانیاں شادی والے گھر سے 60 تولہ سونا چرا کر فرار
- بابراعظم اور سرفراز نمائشی میچ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گے
- بی جے پی کے سابق عہدیدار کی بیمار بچوں کو قتل کرنے کے بعد خود کشی
- بولان میں لیویز کی چوکی پر فائرنگ سے ایک اہل کار شہید
- لاپتہ افراد کے معاملے پر بڑوں کیخلاف کارروائی کرنی ہوگی، سپریم کورٹ
- متحدہ رہنما بابر غوری کے وارنٹ معطل، حفاظتی ضمانت منظور
- حکومت کا شیخ رشید سے لال حویلی کا قبضہ چھڑوانے کا فیصلہ
برآمدات کے لیے جعلی ای فارم استعمال ہونے کا انکشاف

الیکٹرونک ڈیٹا انٹرچینج کے آپریشنل ہونے پر ای فارمز کی الیکٹرانیکل تصدیق ہوا کرے گی۔ فوٹو: فائل
اسلام آباد: ملک میں برآمدات کے لیے جعلی ای فارم استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت نے برآمدات کے لیے استعمال ہونیوالے ای فارمز کی ہفتہ وار بنیادوں پر تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرونک ای فارم متعارف کرانے کے بعد جعلی ای فارم پر برآمدات کے امکانات کم سے کم ہوگئے ہیں مگر اب بھی کچھ علاقوں میں زمینی راستے سے برآمدات کے لیے اور بلک کارگو کے لیے دستی ای فارم استعمال ہورہے ہیں۔
مذکورہ معاملے پر قومی احتساب بیورو بلوچستان کی پریوینٹو کمیٹی برائے ای فارم کااجلاس ہوا ہے جس میں نیب بلوچستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اے اینڈ پی سید محمد آفاق، ڈائریکٹرآئی ڈبلیو تھری نیب بلوچستان ہارون الرشید، اسٹیٹ بینک کی فارن ایکس چینج آپریشنز ڈپارٹمنٹ (ایف ای او ڈی)کراچی کے جوائنٹ ڈائریکٹر محمد اکرم ذکی، ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کسٹمز ہاؤس کوئٹہ زبیر شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب بلوچستان محسن علی خان اور سپرنٹنڈنٹ کسٹمز محمد ہادی شریک ہوئے۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک کے جوائنٹ ڈائریکٹرفارن ایکس چینج آپریشنزمحمد اکرم ذکی نے بتایا کہ الیکٹرونک ای فارم متعارف کرانے کے بعد سے جعلی ای فارم کی بنیاد پر برآمدات میں بہت کمی ہوئی تاہم کچھ علاقوں میں زمینی راستے سے برآمدات اور بلک کارگو کی برآمدات کے لیے ابھی دستی ای فارم استعمال ہو رہا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک ای فارم کی ہفتہ وار بنیادوں پر تصدیق کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور ای فارمز کی تصدیق کے لیے اسٹیٹ بینک اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مل کر الیکٹرونک ڈیٹا انٹرچینج (ای ڈی آئی) متعارف کرانے جا رہا ہے جو جلد متعارف کرا دیا جائے گا اور اس الیکٹرونک ڈیٹا انٹرچینج کے آپریشنل ہونے پر ای فارمز کی الیکٹرانیکل تصدیق ہوا کرے گی اور اس سے جعلی ای فارم کے ذریعے برآمدات کرنے والوں کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔