ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز کی نئی ہدایات پر فیلڈ فارمیشنز مایوس

احتشام مفتی  ہفتہ 20 جنوری 2018
فیلڈفارمیشنزکی مزاحمت،شایدہی کسی نے خراب کارکردگی افسران کی لسٹیں دی ہوں،ذرائع۔ فوٹو : فائل

فیلڈفارمیشنزکی مزاحمت،شایدہی کسی نے خراب کارکردگی افسران کی لسٹیں دی ہوں،ذرائع۔ فوٹو : فائل

 کراچی:  فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے ایف بی آر کو خراب کارکردگی کے حامل افسران کی فہرستیں ارسال کرنے مزاحمت کی جارہی ہے۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ اب تک چند ایک دفاتر سے شاید ہی کوئی فہرست بھیجی گئی ہو کیونکہ ایف بی آر کی مذکورہ ہدایات آئی آر ایس افسران کی حوصلہ شکنی کا باعث بن رہی ہیں حالانکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ریونیو میں 18 فیصد اضافہ فیلڈ فارمیشن کی بہتر کارکردگی کا ہی واضح ثبوت ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ان لینڈ ریونیو سروس افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی غرض سے ناموں کی فہرست طلب کرنے کی ہدایات نے آئی آر ایس افسران کو مایوسی سے دوچار کردیا ہے جنھوں نے محدود وسائل کے باوجود رواں سال کے ابتدائی 6ماہ میں 18 فیصد کے ریکارڈ اضافے سے ریونیو کی وصولیاں کیں جبکہ سالانہ ریونیو ہدف 4 ٹریلین روپے ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود ایف بی آر نے تادیبی کارروائی کی غرض سے ملک بھر کے چیف کمشنرز سے یہ فہرستیں طلب کی ہیں جس کی وجہ سے آئی آر ایس افسران مایوس ہیں۔

ذرائع نے بتایاکہ امریکا برطانیہ بھارت سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں مجموعی ریونیو کا 5 فیصد حصہ ریونیو کلکٹنگ آرگنائزیشن کو آپریشنل سرگرمیوں کے لیے فراہم کیا جاتا ہے جبکہ پاکستان میں آئی آر ایس کو ریونیو کا بمشکل 0.2 فیصد دیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان لینڈ ریونیو سروس میں نہ تو منظور شدہ اسٹاف اسٹرینجتھ ہے اور نہ ہی فیلڈ فارمیشنز کے پاس مطلوبہ آپریشنل وہیکلز دستیاب ہیں جب کہ ان محدود وسائل کے باوجود رواں سال کے ابتدائی 6ماہ میں ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران نے شب وروز محنت کرکے 18 فیصد کی ریکارڈ ریونیو افزائش کی لیکن چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے انہیں ہدیہ ستائش ملنے کے برعکس تمام چیف کمشنرز کو 17 جنوری 2018 کو ایک اورخط کے ذریعے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کم کارکردگی کے حامل افسران کے ناموں کی فہرست ارسال کریں۔

واضح رہے کہ ایف بی آر کے اس منفی طرز عمل سے ان لینڈ ریونیو سروس کے تمام دفاتر میں خوف وہراس کی لہر دوڑ گئی ہے جس سے خدشہ ہے کہ آنے والے مہینوں میں ریونیو کے مقررہ اہداف کا حصول مشکل ہو جائے گا جس سے رواں سال کیلیے مقررہ 4 ٹریلین روپے کا ریونیو ہدف کا حصول بھی خطرے سے دوچارہوجائیگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔