دورۂ نیوزی لینڈ؛ ٹیم کی ناقص کارکردگی پرسابق کرکٹرز چراغ پا

اسپورٹس رپورٹر  ہفتہ 20 جنوری 2018
ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سلیکشن کمیٹی کو مستعفی ہو جانا چاہیے،شبیراحمد۔ فوٹو: فائل

ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سلیکشن کمیٹی کو مستعفی ہو جانا چاہیے،شبیراحمد۔ فوٹو: فائل

 لاہور:  دورہ نیوزی لینڈ میں قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی نے سابق کرکٹرز کو چراغ پا کر دیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ایک روزہ سیریز میں 5-0 سے شکست نے شائقین کے ساتھ سابق ٹیسٹ کرکٹرز کو بھی خاصا مایوس کیا ہے۔

سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید نے کہاکہ ویلنگٹن میں گرین شرٹس کی نویں نمبر تک بیٹنگ تھی لیکن پھر بھی مسائل سے دو چار تھے، اصل مسئلہ یہ تھا کہ ٹاپ آرڈر کی وکٹیں جلدی گرنے کی وجہ سے ٹیم دبائو میں آگئی، لوئر آرڈر اچھی پرفارمنس کے باوجود میچ کو اپنے حق میں نہیں کرپائی۔اس سیریز میں سرفراز احمد کی پلاننگ نظر نہیں آئی۔

عاقب جاوید نے کہاکہ بابر اعظم پر قابو پانے کیلیے نیوزی لینڈ نے اچھی حکمت عملی تیار کررکھی تھی لیکن پاکستان کے پاس کوئی متبادل پلان نہیں بنایا گیا، اگر بابر اعظم مشکل میں تھے تو سرفراز احمد خود اوپر آتے اور نوجوان بیٹسمین کو پچھلے نمبروں پر فارم میں واپسی کا موقع مل جاتا، کپتان کا نیچے کھیلنا اچھا فیصلہ نہیں تھا۔

عاقب جاوید نے کہا کہ سب سے بڑی غلطی یاسر شاہ کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنا تھا، بگ بیش میں پاکستانی لیگ اسپنر نے نئی گیند سے اوور کرائے، اگر شاداب خان کے ساتھ یاسر شاہ بھی ہوتے تو 2 اٹیکنگ بولرز میزبان ٹیم کو پریشان کرسکتے تھے۔ سرفراز احمد کو اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے، کوئی بھی پیدائشی کپتان نہیں ہوتا، عمران خان بھی پیدا ہوتے ہی لیڈر نہیں بن گئے تھے، وقت کے ساتھ انھوں نے بھی سیکھا اور پھر دنیا کے اچھے کپتانوں میں اپنا نام درج کرایا۔

طویل قامت سابق فاسٹ بولر شبیراحمد نے نیوزی لینڈ کے خلاف 5 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کلین سوئپ شکست کو انتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے قومی سلیکشن کمیٹی سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ سے شرمناک شکست کی بنیادی وجہ قومی سلیکشن کمیٹی کا ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کار کردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شامل نہ کرنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔