- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
عاصمہ زیادتی قتل کیس؛ مقامی جرگے میں پہلی مرتبہ خاتون رکن شامل
مردان: عاصمہ زیادتی قتل کیس میں پہلی مرتبہ مقامی جرگہ میں خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔
مردان میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کے کیس میں پولیس کا کہنا ہے کہ کیس پر مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے، علاقے میں جانچ پڑتال کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور پولیس ٹیموں نے 60 سے زائد خاندانوں کی جانچ پڑتال کی، پولیس کے مطابق مزید افراد کے خون کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جن کا عاصمہ کی رپورٹ سے موازنہ کیا جائے گا جب کہ 31 مزید مشتبہ افراد کی نشاندہی ہوئی جن کے انٹرویو بھی کیے گئے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں : قصور میں 8 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل
ڈی پی او مردان ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا تھا کہ عاصمہ قتل کیس پر تیزی سے کام جاری ہے، پولیس نے کیس میں 200 سے زائد افراد کے انٹرویو کیے ہیں، کیس میں خاندانی تعلقات اور دشمنی کے پہلو پر بھی تفتیش کی جارہی ہے،عاصمہ کے قاتلوں کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لائیں گے، کیس میں کسی بے گناہ کو سزا نہیں ہوگی۔
دوسری جانب عاصمہ زیادتی کے بعد قتل کے معاملے پر مقامی جرگہ میں مزید 4 افراد کو شامل کیا گیا ہے جن میں خاتون بھی شامل ہیں، جرگہ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
واضح رہے کہ چند روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔