عاصمہ زیادتی قتل کیس؛ مقامی جرگے میں پہلی مرتبہ خاتون رکن شامل

ویب ڈیسک  اتوار 21 جنوری 2018
عاصمہ کے قاتلوں کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لائیں گے، ڈی پی او مردان فوٹو . فائل

عاصمہ کے قاتلوں کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لائیں گے، ڈی پی او مردان فوٹو . فائل

مردان: عاصمہ زیادتی قتل کیس میں پہلی مرتبہ مقامی جرگہ میں خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔

مردان میں زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی 4 سالہ بچی عاصمہ کے کیس میں پولیس کا کہنا ہے کہ کیس پر مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے، علاقے میں جانچ پڑتال کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور پولیس ٹیموں نے 60 سے زائد خاندانوں کی جانچ پڑتال کی، پولیس  کے مطابق مزید افراد کے خون کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جن کا عاصمہ کی رپورٹ سے موازنہ کیا جائے گا جب کہ 31 مزید مشتبہ افراد کی نشاندہی ہوئی جن کے انٹرویو بھی کیے گئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں :  قصور میں 8 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل

ڈی پی او مردان ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا تھا کہ عاصمہ قتل کیس پر تیزی سے کام جاری ہے، پولیس نے کیس میں 200 سے زائد افراد کے انٹرویو کیے ہیں، کیس میں خاندانی تعلقات اور دشمنی کے پہلو پر بھی تفتیش کی جارہی ہے،عاصمہ کے قاتلوں کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لائیں گے، کیس میں کسی بے گناہ کو سزا نہیں ہوگی۔

دوسری جانب عاصمہ زیادتی کے بعد قتل کے معاملے پر مقامی جرگہ میں مزید 4 افراد کو شامل کیا گیا ہے جن میں خاتون بھی شامل ہیں، جرگہ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون رکن کو شامل کیا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

واضح رہے کہ چند روز قبل خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بیدردی سے قتل کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔