- آئی ایم ایف کا جائزہ مشن آج دس روزہ دورے پر پاکستان پہنچے گا
- زرداری پر عمران خان قتل کی سازش کا الزام، شیخ رشید تھانے طلب
- فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ منظور
- صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
- دہشت گرد نماز کی پہلی صف میں موجود تھا، خواجہ آصف
- بنی گالہ سے قتل کے ملزم کو لے جانے والی جھنگ پولیس پر فائرنگ، اہلکار شہید
- بابراعظم میرے بیٹے جیسا ہے اُس سے کبھی ناراض نہیں ہوا، وسیم اکرم
- پاکستان کیخلاف جنگ کرنیوالوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دینگے، وزیراعظم
- امریکا کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ؛ صدر اور اپوزیشن سر جوڑ کر بیٹھنے کو تیار
- صوابی میں سی ٹی ڈی آپریشن، خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اُڑالیا
- جنوبی افریقا میں سالگرہ کی تقریب پر فائرنگ؛ 8 افراد ہلاک
- فواد چوہدری کہاں ہیں کچھ پتا نہیں، حبا چوہدری
- پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں خودکش دھماکا، اہلکاروں سمیت 32 افراد شہید
- پی ایس ایل کے نمائشی میچ کیلیے ٹکٹ کی قیمت صرف 20روپے
- قتل کی سازش کا الزام؛ آصف زرداری کا عمران خان کو 10 ارب ہرجانے کا نوٹس
- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
سیلفی سے لبلبے کے کینسر کا پتا لگانے والی ایپ

یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ماہرین نے ایک ایسی ایپ بنائی ہے جس کے ذریعے آنکھوں کی سیلفی سے خون میں مضر کیمیکل بلی ریوبن کی مقدار کو کئی درجے تک نوٹ کیا جاسکتا ہے۔ سیلفی کو ایک الگورتھم سے گزار کر لبلبے کے سرطان کی شناخت بھی کی جاسکتی ہے۔ (فوٹو بشکریہ: یونیورسٹی آف واشنگٹن)
واشنگٹن: لبلبے (پینکریاس) کا کینسر شناخت کرنے والی ایک ایپ بنائی گئی ہے جو سیلفی کے ذریعے کینسر کی موجودگی سے خبردار کرسکتی ہے۔
لبلبے کا سرطان عموماً بہت مشکل سے شناخت ہوتا ہے اور جب تک اس کا پتا چلتا ہے تو پانی سر سے اونچا ہوچکا ہوتا ہے۔ اس ضمن میں واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک ایپ تیار کی ہے جس سے اس جان لیوا مرض کی شناخت ہوسکتی ہے۔
لبلبے کے سرطان کی ابتدائی علامات میں پیلیا (جوانڈائس) کا مرض، جلد اور آنکھوں کی نمایاں پیلاہٹ شامل ہوتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خون میں بلی ریوبِن نامی کیمیکل کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور وہ جلد کی رنگت میں نمایاں ہوجاتی ہے۔ حال ہی میں لبلبے کے سرطان کو پیشاب کے ایک ٹیسٹ کے ذریعے کامیابی سے شناخت کرنے کا ایک طریقہ بھی سامنے آیا ہے۔
تاہم خون میں بلی ریوبِن کی مقدار کو صرف خون کے ٹیسٹ سے ہی پکڑا جاسکتا ہے اور اس کی زیادتی کئی امراض کی وجہ ہوتی ہے۔ اس کی شناخت کےلیے یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ماہرین نے ایک سیلفی ٹیسٹ وضع کیا ہے، جس کی ایپ کو ’’بلی اسکرین‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ایپ میں ایک الگورتھم کام کرتا ہے جو آنکھوں میں اس کی زیادتی کو نوٹ کرکے خبردار کرتا ہے۔ بالغ افراد کی آنکھوں کا سفید حصہ بلی ریوبِن کی زیادتی کو اچھی طرح ظاہر کرتا ہے اور ڈاکٹر اسے کسی آلے کی مدد سے بہ آسانی دیکھ سکتے ہیں لیکن اس صورت میں بھی بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔
ایپ کے ذریعے آنکھوں کی سیلفی لے کر آنکھوں میں اس کیمیکل کی افزائش اور موجودگی کو بڑی حد تک شناخت کیا جاسکتا ہے جو لبلبے کے سرطان کی ایک علامت بھی ہوسکتی ہے۔ تجرباتی طورپر اسے 70 افراد پر آزمایا گیا تو روایتی بلڈ ٹیسٹ کے مقابلے میں 89 فیصد درستگی سے بلی ریوبِن کی بڑھتی ہوئی مقدار کو شناخت کرلیا گیا۔
اس کے لیے ایک خاص باکس کو سامنے رکھ کر، آنکھیں کھول کر اس کی سیلفی لینی ہوتی ہے۔ اس کے بعد سافٹ ویئر آنکھوں سے منعکس ہونے والی روشنی کا ویولینتھ (طول موج) نوٹ کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ جسم میں بلی ریوبن کی مقدار کتنی بڑھ چکی ہے۔ اس طرح یہ لبلبے کے سرطان کو ابتدائی درجے میں بھی شناخت کرسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔