ایس بی سی اے، غیر قانونی تعمیرات میں ملوث 54 افسران کے خلاف کارروائی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 24 جنوری 2018
افسران نے انہدامی کارروائیاں بھی درست طریقے سے مکمل نہیں کی تھیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

افسران نے انہدامی کارروائیاں بھی درست طریقے سے مکمل نہیں کی تھیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

کراچی: غیرقانونی تعمیرات کی سرپرستی اور حقیقی انہدامی کارروائی نہ ہونے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر سینئر اور جونیئر افسران کے خلاف محکمہ جاتی تادیبی کارروائی کی گئی ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آغا مقصود عباس نے کہا ہے کہ فرائض سے بددیانتی کو برداشت نہیں کیا جائے گا مزید کارروائی بھی کی جائے گی، غیرقانونی تعمیرات رہیں گی یا ملوث افسران کی ملازمتیں باقی رہیں گی ڈائریکٹرجنرل کی جانب سے بلڈرز مافیا کے غیرقانونی تعمیراتی سلسلے کو سختی سے روکنے اور ان پر حقیقی انہدامی کارروائی کو یقینی بنانے کے لیے قائم کردہ انکوائری کمیٹی کی پیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر ایس بی سی اے کے 54 سینئر اور جونیئر افسران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔

اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر سے بلڈنگ انسپکٹر تک عہدے کے افسران کی تعدادبالترتیب اس طرح ہے گلشن اقبال ٹاؤن کے33، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے 16اورگلبرگ ٹاؤن کے5 افسران شامل ہیں جبکہ ان میں شامل2 افسران کو تحقیقات کے بعد الزامات سے مبرا قرار دیا گیا۔

ایس بی سی اے کی جاری کردہ فہرست کے مطابق گلشن اقبال ٹاؤن کے جن افسران کی عہدوں سے تنزلی کی گئی ان میں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اویس حسین، مقصود علی قریشی، رضی بلگرامی، ایس کمال احمد، ریحان احمد قائمخانی، خالد فیاض کو2 سال کی مدت کے لیے گریڈ17سے 16 اور سینئر بلڈنگ انسپکٹرز ذیشان حیدر ،کامران احمد،عمران صدیقی اورقمرامتیاز کوگریڈ16سے 15 اوربلڈنگ انسپکٹرشیرازاحمد ڈھر کی گریڈ 14سے گریڈ13کے عہدے پر تنزلی کی گئی اسسٹنٹ ڈائریکٹرز احتشام خان، اسد خان، فہد امتیاز، شہزاد رضا اور الطاف حسین کھوکھر، سینئربلڈنگ انسپکٹرز دانش علی بھٹو، احسان ریاض ،بلڈنگ انسپکٹرز ،یاور عباس ،راحیل احمد،رضوان خانزادہ ،ماجد علی اورفیصل عبداللہ کی تنخواہوں میں سال 2018 کا سالانہ انکریمنٹ روک دیا گیا ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرعلی مہدی کاظمی،عبدالسمیع جمالانی اور نورالحسن کوسخت تنبیہ جاری کیے جانے سمیت ڈپٹی ڈائریکٹر علی اسد، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز شاہد حسین خشک، وقار احمد اور ضمیر ایوب، سینئر بلڈنگ انسپکٹرز مسرور نبی میمن، بلڈنگ انسپکٹرز اخلاق احمد اوڈھو اورسید واجد علی شاہ کوفرائض کی درست ادائیگی کے لیے تنبیہ کی گئی ہے۔

اسی طرح نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے علاقے میں بلاک 5/A اور بلاک 5/E ناظم آبادسمیت نارتھ ناظم آباد کے دیگرعلاقوں میں غیرقانونی تعمیرات اور نامکمل انہدامی کارروائیوں پر اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ذوالفقارعلی راہو،اویس حسین ،شہزاد رضا، حزب اللہ شیخ کوگریڈ17سے گریڈ16میں اور سینئر بلڈنگ انسپکٹرز،شکیل احمداورشہریار مقصودکوگریڈ16سے 15 میں اور بلڈنگ انسپکٹرز،فاروق سومرو، اورنگزیب ،عابد بھٹو عمران عباس اور اورنگزیب علی خان کی گریڈ 14سے 13پر تنزلی کردی گئی ہے۔

نارتھ ناظم آباد ٹاؤن سیکشن کے ڈپٹی ڈائریکٹرز ضرغام حیدر، عبدالرؤف شیخ کی تنخواہ میں سال 2018 کاسالانہ انکریمنٹ روک دیا گیا ہے اسسٹنٹ ڈائریکٹر منصورعالم اور سینئر بلڈنگ انسپکٹر ارشداحمد ریاض کو تحقیقات کی روشنی میں سزا سے مبرا قرار دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ درج بالا وجوہات کی بناپرگلبرگ ٹاؤن سیکشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر،شریف قریشی کی گریڈ17سے گریڈ 16 میں اور بلڈنگ انسپکٹر مقبول احمدکی گریڈ14سے 13میں تنزلی کردی گئی ہے سینئر بلڈنگ انسپکٹرز،وسیم احمد،علی خان اور بلڈنگ انسپکٹرز شاہد حسین سمیت ذیشان احمد کو آئندہ دیانتداری سے فرائض کی ادائیگی کی سختی سے تنبیہ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ڈائریکٹرجنرل ایس بی سی اے آغا مقصود عباس نے بارہا اجلاسوں میں اور تحریری احکام کے ذریعے افسران کو خبردار کیا تھا کہ غیرقانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ادارے کے کسی بھی افسر یا اہلکار کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اس سلسلے میں کسی بھی سفارش کو خاطر میں نہیں لایا جائے گا۔ انھوں نے اس معاملے میں انفرادی فائدے اور لالچ اور دباؤ کو یکسرمستردکرتے ہوئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انکوائری کمیٹی کے کام کو سراہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔