پاک بھارت مذاکرات: اقوام متحدہ کی ثالثی کی پیشکش

ایڈیٹوریل  جمعرات 25 جنوری 2018
اقوام متحدہ کی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش بجا ہے ۔ فوٹو : فائل

اقوام متحدہ کی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش بجا ہے ۔ فوٹو : فائل

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات پر زور دیتے ہوئے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کشیدگی کا واحد حل مذاکرات ہیں، دس روز کے دوران جھڑپیں بڑھ گئیں، صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی پاک بھارت کشیدگی پر تشویش بجا ہے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ خطے میں امن و امان کی صورتحال میں خرابی اور پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے پیچھے بھارتی پالیسی سازوں کا مکمل ہاتھ ہے جو کسی طور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کے خواہاں نہیں ہیں، اور اس بات کا اظہار مختلف مواقع پر نہ صرف بھارتی حکمران اور وزرا بلکہ بھارتی آرمی چیف بھی کرچکے ہیں۔

چند روز قبل بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فوج پاکستان میں گھس کر کارروائی کرسکتی ہے۔ اس سے پیشتر بھارت کے آرمی چیف نے بھی یہ اظہار کیا تھا کہ پاکستان کو تکلیف کا احساس دلاتے رہنا ہی ہماری پالیسی ہے۔ جب کہ پاکستان کی مذاکرات بحالی کی کوششیں اور امن کی خواہش بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، پاکستان نے ہمیشہ خطے کے مفاد اور امن عالم کو مدنظر رکھتے ہوئے شرپسند پڑوسی کی حرکتوں کو نظرانداز کرتے ہوئے دوستی کا ہاتھ بڑھایا ہے۔

بھارت نے ہر موقع پر ثابت کیا ہے کہ وہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا رہتا ہے، پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کے پیچھے بھی بھارت کا ہاتھ ثابت ہوچکا ہے۔ بھارت کو ادراک ہے کہ ایٹمی صلاحیت رکھنے والا پاکستان ترنوالہ نہیں، اس لیے مختلف حیلوں اور حربوں کے ذریعے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی مذموم حرکت کرتا رہتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے جنگی جنون میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور حال ہی میں بھارتی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی متنازع سرحدی حدود پر تعینات سرحدی فوج کے لیے  60 ارب روپے سے زائد مالیت کی ایک لاکھ 60 ہزار بندوقیں خریدے گا۔

بھارتی وزارت دفاع کے مطابق بھارت کی اپنی سرحدوں پر چین اور پاکستان دونوں کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، بھارتی وزیردفاع نرملا ستھرامان کی زیر قیادت دفاعی کونسل نے 72 ہزار 400 رائفلز اور 93 ہزار 895 چھوٹی بندوقیں خریدنے کی منظوری دی ہے، جس کی مالیت 55 کروڑ 30 لاکھ ڈالر یعنی 60 ارب روپے سے زائد بنتی ہے۔

بھارت کے اس جنگی جنون اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ پر سینیٹ اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے حکومت سے بھارتی خلاف ورزیوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا صائب مطالبہ کیا ہے۔

ایل او سی پر بھارت کی جانب سے سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزیوں اور فائرنگ کے واقعات میں بے گناہ معصوم جانوں کا زیاں قابل مذمت ہے جس کی فوری روک تھام کی جانی چاہیے۔ بھارت نے ثابت کردیا ہے کہ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے۔ حکومت پاکستان کو بیان بازی اور بھارتی سفیر کی زبانی سرزنش سے ہٹ کر اقدامات کرنے چاہئیں۔ یہی وقت کا تقاضا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔