سی پیک خطوں اور تہذیبوں کو ملانے کا معاون منصوبہ

ایڈیٹوریل  جمعـء 26 جنوری 2018
’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ منصوبہ خطے کے مختلف ممالک کو ایک سڑک کے ذریعے ملائے گا۔ فوٹو: فائل

’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ منصوبہ خطے کے مختلف ممالک کو ایک سڑک کے ذریعے ملائے گا۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مشترکہ خوشحالی کے مقصد کا حامل ’ایک خطہ ایک سڑک‘ منصوبہ کئی ممالک، خطوں اور تہذیبوں کو باہم منسلک کرتے ہوئے اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہوگا، سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان میں مواصلات، بنیادی ڈھانچے، توانائی کے بڑے منصوبوں پر کام ہورہا ہے، منصوبے سے علاقائی تجارت کو فروغ ملے گا اور خطے کے عوام ایک دوسرے کے قریب تر آئیں گے۔

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ڈیووس میں گزشتہ روز 48 ویں عالمی اقتصادی فورم میں’ایک خطہ، ایک سڑک کے اثرات‘ کے موضوع پر پینل مباحثے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ خطے میں گیم چینجر کی حیثیت رکھنے والا سی پیک منصوبہ کثیر جہتی مثبت پہلوؤں کا حامل ہے جس کے حقیقی ثمرات منصوبے کی تکمیل کے بعد ہی سامنے آئیں گے لیکن اس منصوبے کے اثرات اور مستقبل میں بین الاقوامی حیثیت کے تناظر میں خوش کن امیدوں کا اظہار کیا جارہا ہے۔

’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ منصوبہ نہ صرف خطے کے مختلف ممالک کو ایک سڑک کے ذریعے ملائے گا بلکہ مختلف تہذیبوں، ثقافتوں اور اقدار کو باہم منسلک کرتے ہوئے اقتصادی ترقی کے نئے عروج کا مظہر ثابت ہوگا۔ وزیراعظم پاکستان نے تقریب میں کہا کہ پاکستان چینی صدر شی چن پنگ کے اس شاندار اقدام کو تحسین کی نظر سے دیکھتا ہے جنھوں نے اپنے وژن کے ذریعے مستقبل کے لیے عالمی رابطہ تشکیل دیا ہے، یہ منصوبہ خوشحالی کا باعث ہوگا۔

یہ حقیقت ہے کہ منصوبے کے مثبت ثمرات ابھی سے دکھائی دینے لگے ہیں، ملک میں بجلی کے نئے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں، ہماری صنعت اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور کئی ممالک ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سے منسلک ہونے کے آرزومند ہیں۔ پاکستان نے گزشتہ چند برسوں میں سیاسی استحکام، امن و امان، توانائی کی سلامتی اور اقتصادی بڑھوتری کے شعبوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پاکستان مخالف قوتیں اس عظیم منصوبے کی کامیابی سے خوفزدہ ہوکر مخالفت اور سازشوں کے جال بننے میں مصروف ہیں جن سے چوکنا رہنے اور بروقت سدباب کی ضرورت ہے۔ امن و امان اور انسانی ترقی کے دشمنوں کو کسی طور اس منصوبے کی راہ میں حائل نہیں ہونے دینا چاہیے۔ عالمی قوتوں کو بھی باہمی عناد، رنجشوں، ذاتی مفادات اور بغض کو ایک طرف رکھتے ہوئے انسانیت کی خاطر اس منصوبے کی حمایت کرنی چاہیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔