انتظار قتل کیس؛ مقدس حیدر اورمدیحہ کیانی کا جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ

ویب ڈیسک  جمعـء 26 جنوری 2018
جے آئی ٹی مقتول انتظار کے قتل کی اصل وجہ کی بھی تحقیقات کرے گی، ذرائع؛ فوٹوفائل

جے آئی ٹی مقتول انتظار کے قتل کی اصل وجہ کی بھی تحقیقات کرے گی، ذرائع؛ فوٹوفائل

کراچی: ڈیفنس میں اے سی ایل سی اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان انتظار کیس کی جے آئی ٹی کے پہلے اجلاس میں مدیحہ کیانی اور سابق ایس ایس پی مقدس حیدر نے بیان ریکارڈ کروادیا۔ 

ایکسپریس نیوزکے مطابق ایس ایس پی سی ٹی ڈی انٹیلی جنس پرویزچانڈیو کی سربراہی میں انتظارقتل کیس کی جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔ جے آئی ٹی میں ایم آئی، آئی ایس آئی، آئی بی سمیت دیگر افسران شریک تھے۔ انتظار کے والد جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کروانے کیلیے پہنچے لیکن ان کا بیان ریکارڈ نہیں ہوا۔ مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ میرا بیان ریکارڈ نہیں ہوا وکیل نے بریفنگ دی،اس کے علاوہ ان کے وکیل نےانہیں میڈیا سے بات کرنے سے بھی روکا جب کہ جے آئی ٹی نے مدیحہ کیانی اور سابق ایس ایس پی مقدس حیدر کا بھی بیان ریکارڈ کیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فرانزک رپورٹ منظرعام پرآگئی

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ جے آئی آٹی ایس ایس پی مقدس حیدر کا قتل میں ملوث پانا اور خاتون سے رابطے پر تحقیقات کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اب تک کی تحقیقات میں انتظار کو قتل کرنے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی تاہم جے آئی ٹی مقتول انتظار کے قتل کی اصل وجہ کی بھی تحقیقات کرے گی۔

گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے انتظار قتل کیس میں شامل مدیحہ کیانی کے موبائل کے کال ڈیٹا ریکارڈ اور ایس ایس پی مقدس حیدر کے پستول کی فرانزک مکمل کرلی تھی جس کے مطابق ایس ایس پی کا پستول انتظار قتل کیس میں استعمال نہیں ہوا، جب کہ مدیحہ کیانی کے کال ڈیٹا میں مقدس حیدر کی کوئی کال نہیں اور میسجز میں بھی عام سی گفتگو کی گئی تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مدیحہ کیانی کچھ چھپا رہی ہے

واضح رہے کہ 13  جنوری کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اے سی ایل سی کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 19 سالہ انتظار حسین جاں بحق ہوگیا تھا۔ انتظار کے والد اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ وہ پولیس کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں، مجھے لگتا ہے میرے بیٹے کے قتل کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔