- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والا دانتوں سے محروم
آئرلینڈ: روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والے آئرلینڈ کے باشندے کے دانت مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں اور اب وہ صرف نرم غذا پر گزارا کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ کے 32 سالہ مائیکل شرائیڈن سافٹ ڈرنک کے اتنے رسیا ہیں کہ وہ روزانہ 6 لیٹر تک سافٹ ڈرنک پیتے رہے جس کے بعد دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے اور انہیں منہ میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اب وہ نرم اور پتلی غذا کھارہے ہیں۔ تاہم اب ایک ماہر ڈینٹسٹ نے ان کے نئے دانت لگا دیئے ہیں۔
شرائیڈن روزانہ کئی بوتلیں سافٹ ڈرنک پیتے رہے اور دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے۔ اس کے علاوہ انہیں دانتوں کی شدید تکلیف بھی لاحق ہوئی جس کے بعد درد کے ہاتھوں وہ پوری رات جاگتے بھی رہے ہیں۔
شرائیڈن نے بتایا کہ میں اپنے دانتوں سے پریشان تھا اور انہیں دوسروں سے چھپانے پر مجبور تھا، ساتھ ہی مجھے بولنے میں بھی شدید دقت ہورہی تھی۔
شرائیڈن کے مطابق وہ صبح بیدار ہوکر سب سے پہلے سافٹ ڈرنک پیتے تھے اور رفتہ رفتہ وہ اسے پانی کی جگہ استعمال کرنے لگے۔ ایک وقت آیا کہ سافٹ ڈرنک نہ پینے سے ان کا بدن ٹوٹتا اور جسم پر کپکپی طاری ہوجاتی تھی۔ اس کے علاوہ صبح اٹھتے ہی وہ فریج کی طرف جاتے اور میٹھی کولڈ ڈرنک پیتے رہے۔ ان کے مطابق انہیں شراب کی طرح سے اس کی لت لگ گئی تھی۔
تاہم اب ان کے دندان ساز ڈاکٹر ڈیوڈ مورناگن نے ان کے دانتوں کا تفصیلی معائنہ اور علاج کیا جس پر 60 لاکھ روپے سے زیادہ رقم خرچ ہوئی ہے۔ ان کے تمام 27 دانت نکال دیئے گئے اور ان کی جگہ ایک اعلیٰ معیار کی بتیسی لگائی گئی ہے۔
شرائیڈن اب سافٹ ڈرنک سے گریز کرتے ہیں لیکن ان کی کہانی ہر ایک کےلیے ایک سبق ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہے کہ دانتوں جیسی سخت ترین جسمانی شے بھی سافٹ ڈرنک میں گھل کر ختم ہوجاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔