- راولپنڈی: شادی ہال میں فائرنگ سے دلہن زخمی
- مارگلہ ہلز پر سگریٹ نوشی اور شاپر لے جانے پر پابندی
- ایران کا حکومت مخالف مظاہروں میں گرفتار ہزاروں افراد کو عام معافی دینے کا اعلان
- ایم کیو ایم کا بلدیاتی الیکشن کیخلاف 12 فروری کو دھرنے کا اعلان
- تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا انتخابات کے لیے تیاری شروع کردی
- باجوہ صاحب کا غلطی کا اعتراف کافی نہیں، عمران خان کو سیاست سے باہر نکالنا ہوگا، مریم نواز
- پاکستان پہلی بار گھڑ سواروں کی نیزہ بازی کے عالمی کپ کیلیے کوالیفائر مقابلوں کی میزبانی کرے گا
- سندھ پولیس میں جعلی ڈومیسائل پر ملازمت حاصل کرنے والا اہلکار برطرف
- محکمہ انسداد منشیات کی کارروائیاں؛ منشیات کی بھاری مقدار تحویل میں لے لی
- کراچی میں گرمی کی انٹری، پیر کو درجہ حرارت 31 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیشگوئی
- اڈیالہ جیل انتظامیہ نے شیخ رشید کیلیے گھر سے آیا کھانا واپس بھیج دیا
- لاہور سفاری پارک میں منفرد قسم کا سانپ گھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا
- طلبہ یونین پر پابندی کا 39 واں سال، سندھ میں بحالی کا معاملہ پیچیدہ
- ڈوپامائن بڑھانے والی دوا، ڈپریشن کی اعصابی سوزش کو ختم کرسکتی ہے
- ایک گیلن پانی سے ٹھنڈا ہونے والا ایئرکنڈیشننگ خیمہ
- انسانوں کے ساتھ مل کر مچھلیوں کا شکار کرنے والی ڈولفن
- جیل بھرو تحریک شروع کریں، آپ کا علاج میں کروں گا، رانا ثنا اللہ
- آئی ایم ایف ہر شعبے کی کتاب اور ایک ایک دھلے کی سبسڈی کا جائزہ لے رہا ہے، وزیراعظم
- بھارت میں ٹرانس جینڈر جوڑے کے ہاں بچے کی پیدائش متوقع
- ڈالفن کیساتھ تیراکی کے دوران 16 سالہ لڑکی شارک کے حملے میں ہلاک
روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والا دانتوں سے محروم

مائیکل شرائیڈن کے دانت سافٹ ڈرنک کے اندھا دھند استعمال سے ختم ہوچکے ہیں۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی مرر
آئرلینڈ: روزانہ کئی لیٹر سافٹ ڈرنک پینے والے آئرلینڈ کے باشندے کے دانت مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں اور اب وہ صرف نرم غذا پر گزارا کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ کے 32 سالہ مائیکل شرائیڈن سافٹ ڈرنک کے اتنے رسیا ہیں کہ وہ روزانہ 6 لیٹر تک سافٹ ڈرنک پیتے رہے جس کے بعد دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے اور انہیں منہ میں شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اب وہ نرم اور پتلی غذا کھارہے ہیں۔ تاہم اب ایک ماہر ڈینٹسٹ نے ان کے نئے دانت لگا دیئے ہیں۔
شرائیڈن روزانہ کئی بوتلیں سافٹ ڈرنک پیتے رہے اور دھیرے دھیرے ان کے دانت گھل کر ختم ہونے لگے۔ اس کے علاوہ انہیں دانتوں کی شدید تکلیف بھی لاحق ہوئی جس کے بعد درد کے ہاتھوں وہ پوری رات جاگتے بھی رہے ہیں۔
شرائیڈن نے بتایا کہ میں اپنے دانتوں سے پریشان تھا اور انہیں دوسروں سے چھپانے پر مجبور تھا، ساتھ ہی مجھے بولنے میں بھی شدید دقت ہورہی تھی۔
شرائیڈن کے مطابق وہ صبح بیدار ہوکر سب سے پہلے سافٹ ڈرنک پیتے تھے اور رفتہ رفتہ وہ اسے پانی کی جگہ استعمال کرنے لگے۔ ایک وقت آیا کہ سافٹ ڈرنک نہ پینے سے ان کا بدن ٹوٹتا اور جسم پر کپکپی طاری ہوجاتی تھی۔ اس کے علاوہ صبح اٹھتے ہی وہ فریج کی طرف جاتے اور میٹھی کولڈ ڈرنک پیتے رہے۔ ان کے مطابق انہیں شراب کی طرح سے اس کی لت لگ گئی تھی۔
تاہم اب ان کے دندان ساز ڈاکٹر ڈیوڈ مورناگن نے ان کے دانتوں کا تفصیلی معائنہ اور علاج کیا جس پر 60 لاکھ روپے سے زیادہ رقم خرچ ہوئی ہے۔ ان کے تمام 27 دانت نکال دیئے گئے اور ان کی جگہ ایک اعلیٰ معیار کی بتیسی لگائی گئی ہے۔
شرائیڈن اب سافٹ ڈرنک سے گریز کرتے ہیں لیکن ان کی کہانی ہر ایک کےلیے ایک سبق ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہے کہ دانتوں جیسی سخت ترین جسمانی شے بھی سافٹ ڈرنک میں گھل کر ختم ہوجاتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔