- حکومت کوشش کریگی آئی ایم ایف معاہدے کا اثر غریب عوام پر نہ پڑے، شازیہ مری
- ایس ایس پی کیپٹن (ر) مستنصر فیروز سی ٹی او لاہور تعینات
- ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
- کراچی میں تیزرفتار ڈمپر نے موٹرسائیکل سوار کو کچل دیا
- متحدہ عرب امارات میں 3 دن بارشوں کے بعد درجہ حرارت منفی ہوگیا
- آزاد کشمیر میں برفانی تودہ گرنے سے 3 افراد زخمی
- نیتن یاہو کا فلسطینیوں پر شب خون؛ اسرائیلیوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان
- تقریباً32 فِٹ لمبی یونی سائیکل کی سواری کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- ارضی مقناطیسی میدان میں خلل پرندوں کو ان کی منزل سے بھٹکا سکتا ہے
- ورزش میں پٹھوں کی مضبوطی کے لیے چقندر کا رس آزمائیں
- پرانی قیمت میں پٹرول کے حصول کیلیے شہریوں کا پٹرول پمپس کا رخ، افرا تفری پھیل گئی
- معذور والدین کی دیکھ بھال کیلیے لڑکی بن کر بھیک مانگنے والا لڑکا گرفتار
- حب میں مسافر بس کھائی میں گرنے سے 41 افراد جاں بحق
- افغانستان؛ سردی کی موجودہ لہر میں جاں بحق افراد کی تعداد 166 ہوگئی
- سابق وزیراعلیٰ پرویز الہیٰ کے پی ایس پر 46 کروڑ رشوت لینے کا مقدمہ درج
- چین کیساتھ 2025 میں ممکنہ جنگ کے لیے امریکی فوج کی تیاریاں شروع
- کراچی، موبائل فون کے سافٹ ویئر انجنیئر سمیت چھ ڈاکو گرفتار
- بجلی کی قیمت میں فوری طور پر کوئی اضافہ نہیں ہو رہا، وزیر پانی و بجلی
- لاہور قلندرز کی کٹ شاہین آفریدی ڈیزائن کررہے ہیں، فرنچائز
- امپورٹڈ حکومت نے عوام اور تنخواہ دار طبقے کو کچل دیا، عمران خان
قصور میں زیادتی کے بعد قتل کمسن ایمان کا کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

پولیس نے مبینہ مقابلے میں زیادتی کے الزام میں مدثر نامی نوجوان کو ہلاک کیا تھا،فوٹو:فائل
لاہور: قصور واقعے کی جے آئی ٹی نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ایمان فاطمہ کا کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرلیا، پولیس نے مدثر نامی نوجوان کو مقابلے میں ہلاک کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مدثر ایمان سے زیادتی میں ملوث ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کا ڈی این اے ایمان فاطمہ سے مطابقت رکھنے پر دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس ایمان فاطمہ قتل کیس میں ملزم عمران سے تفتیش کرے گی اور تمام تر شواہد جمع کرے گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قاتل عمران عالمی پورن مافیا کا حصہ ہے، حکومت اس پہلو کو دبا رہی ہے، والد زینب
قصور کی 5 سالہ بچی ایمان فاطمہ 24 فروری 2017ء کو پیرو والا روڈ سے اغوا ہوئی اور ملزم نے زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش زیر تعمیر مکان میں پھینک دی۔ ایمان فاطمہ کا قاتل پکڑنے کے لیے پولیس سرگرم ہوئی اور کمال پھرتی دکھاتے ہوئے اگلے ہی روز ایک مبینہ پولیس مقابلے میں مدثر نامی نوجوان کو ہلاک کردیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش میں مدثر نے ایمان فاطمہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔
زینب کیس میں گرفتار ملزم عمران نے ایمان فاطمہ سے بھی زیادتی اور قتل کا اعتراف کیا تو پولیس کے جھوٹ کا پول کھل گیا، جےآئی ٹی نے مدثر کیس کی فائل دوبارہ کھولتے ہوئے 6 پولیس اہلکاروں کو طلب کرلیا جنہوں نے مدثر نامی نوجوان کو پولیس مقابلے میں ہلاک کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ نوجوان بچی سے زیادتی اور اس کے قتل میں ملوث ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔