قصور میں زیادتی کے بعد قتل کمسن ایمان کا کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  اتوار 28 جنوری 2018
پولیس نے مبینہ مقابلے میں زیادتی کے الزام میں مدثر نامی نوجوان کو ہلاک کیا تھا،فوٹو:فائل

پولیس نے مبینہ مقابلے میں زیادتی کے الزام میں مدثر نامی نوجوان کو ہلاک کیا تھا،فوٹو:فائل

 لاہور: قصور واقعے کی جے آئی ٹی نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ایمان فاطمہ کا کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کرلیا، پولیس نے مدثر نامی نوجوان کو مقابلے میں ہلاک کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مدثر ایمان سے زیادتی میں ملوث ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے زینب قتل کیس کے ملزم عمران کا ڈی این اے ایمان فاطمہ سے مطابقت رکھنے پر دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس ایمان فاطمہ قتل کیس میں ملزم عمران سے تفتیش کرے گی اور تمام تر شواہد جمع کرے گی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: قاتل عمران عالمی پورن مافیا کا حصہ ہے، حکومت اس پہلو کو دبا رہی ہے، والد زینب

قصور کی 5 سالہ بچی ایمان فاطمہ 24 فروری 2017ء کو پیرو والا روڈ سے اغوا ہوئی اور ملزم نے زیادتی کے بعد اسے قتل کرکے لاش زیر تعمیر مکان میں پھینک دی۔ ایمان فاطمہ کا قاتل پکڑنے کے لیے پولیس سرگرم ہوئی اور کمال پھرتی دکھاتے ہوئے اگلے ہی روز ایک مبینہ پولیس مقابلے میں مدثر نامی نوجوان کو ہلاک کردیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ تفتیش میں مدثر نے ایمان فاطمہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

زینب کیس میں گرفتار ملزم عمران نے ایمان فاطمہ سے بھی زیادتی اور قتل کا اعتراف کیا تو پولیس کے جھوٹ کا پول کھل گیا، جےآئی ٹی نے مدثر کیس کی فائل دوبارہ کھولتے ہوئے 6 پولیس اہلکاروں کو طلب کرلیا جنہوں نے مدثر نامی نوجوان کو پولیس مقابلے میں ہلاک کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ نوجوان بچی سے زیادتی اور اس کے قتل میں ملوث ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔