ایفی ڈرین منشیات نہیں، فارنسک رپورٹ ہائیکورٹ میں پیش

قیصر شیرازی  بدھ 8 اگست 2012
 کسی ملک میں اسے منشیات کاکیمیکل قرارنہیں دیاگیا، لاکھوں ٹن پیداوارہے

کسی ملک میں اسے منشیات کاکیمیکل قرارنہیں دیاگیا، لاکھوں ٹن پیداوارہے

راولپنڈي: ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین اسکینڈل میں4ماہ سے گرفتارداناس کمپنی کے سابق ڈائریکٹرعنصرفاروق چوہدری اڈیالہ جیل میں ریڑھ کی ہڈی کی بیماری کاشکارہوگئے جس کے باعث ان کاچلنابھی دشوارہوگیاہے،انھوں نے اڈیالہ جیل اسپتال میں علاج کی درخواست کردی ہے۔

دوسری طرففارنسک لیبارٹری نے اپنی رپورٹ میںایفی ڈرین کوغیرمنشیات کیمیکل قراردیدیاہے،اس رپورٹ کی مصدقہ نقل کی کاپی بھی ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں پیش کردی گئی ہے ، ایفی ڈرین کی امریکامیں سالانہ پیداوارایک لاکھ ٹن،چین میں80لاکھ ٹن بھارت میں50ہزارجبکہ پاکستان میں20ہزارکلوگرام ہے دنیاکے کسی بھی ملک میںایفی ڈرین کو منشیات کاکیمیکل قرارنہیں دیاگیابلکہ اسے کنٹرولڈکیمیکل قراردیاجاتاہے،برطانیہ میںاسے کنٹرولڈکیمیکل کابھی درجہ حاصل نہیں ہے۔

عبدالرشیدشیخ ایڈووکیٹ نے ایکسپریس کوبتایاہے کہ ہم نے ایفی ڈرین کافارنسک لیبارٹری سے تجزیہ کرایاہے جس میں یہ رپورٹ دی گئی ہے کہ ایفی ڈرین منشیات نہیں اورنہ ہی اس سے کوئی نشہ آورمنشیات بن سکتی ہے بلکہ اس سے دمہ،سانس،کھانسی کیدوا تیارکی جاتی ہیں،انھوں نے کہا کہ ایفی ڈرین کوٹہ کے’’ماسٹر مائنڈ‘‘ رضوان احمدخان اور ان کے ساتھی محکمہ صحت کے متعلقہ افسران تووعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں دیگرکوجیل بھیج دیاگیاہے اگر جیل سے آزادی وعدہ معاف گواہ بن کرملتی ہے توگرفتارشدگان کوبھی وعدہ معاف گواہ بنالیاجائے اس مقدمے کی آئندہ سماعت24اگست کوہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔