سیکڑوں افراد نزلے، بخار اور گلے کے امراض میں مبتلا ہو گئے

اسٹاف رپورٹر  اتوار 28 جنوری 2018
دھول مٹی سے الرجی کے مسائل جنم لے رہے ہیں،احتیاطی تدابیر ہی مسائل کا موثر حل ہے ،پروفیسر طارق رفیع۔ فوٹو؛ فائل

دھول مٹی سے الرجی کے مسائل جنم لے رہے ہیں،احتیاطی تدابیر ہی مسائل کا موثر حل ہے ،پروفیسر طارق رفیع۔ فوٹو؛ فائل

کراچی: شہر میں موسم کی تبدیلی کے بعد طبی صورتحال پر ماہرین صحت نے کہا ہے کہ کراچی بدستور مختلف وائرس کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو گلے کی خرابی، نزلہ، زکام ،کھانسی اوربخارہورہا ہے جب کہ شہریوں کی بڑی تعداد اس وائرس کا شکار ہے۔

ماہرین ای این ٹی کاکہنا ہے کہ کراچی میں مختلف اقسام کی الرجی سے طبی مسائل جنم لے رہے ہیں، مارکیٹ میں مختلف اقسام کی الرجی کی دواؤں کی مانگ بڑھنے پر دوائیں مہنگی فروخت کی جارہی ہے جس پرڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے چپ سادھ رکھی ہے۔

ماہرین طب کاکہنا ہے کہ کراچی میں مختلف وائرس سر اٹھارہے ہیں جس کی وجہ سے طبی مسائل بڑھ رہے ہیں ،کراچی میں جاری ترقیاتی کاموںکی وجہ سے دھول مٹی اور گرداڑنے سے بھی شہریوں کو ناک، حلق،گلے اور آنکھوںکی مختلف الرجی کا سامنا ہے۔

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلراورسابق پروفیسرای این ٹی جناح اسپتال پروفیسر طارق رفیع نے بتایا ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں H1N1 انفلوئینزا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اندرون پنجاب اس وائرس سے کئی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، انفلوائینزا وائرس ایک سے شخص میں میں تیزی سے منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے، انھوں نے کہا کہ یہ موسمی وائرس ہوتا ہے جو سرد موسم میں سر اٹھاتا ہے اور اس وائرس کا جلد شکارکمزور قوت مدافعت والے افراد اور بچے ہوتے ہیں۔

پروفیسر طارق رفیع نے کہاکہ کسی بھی وائرس کا شکار ہونے پر غیر ضروری اینٹی بائیوٹک کا کوئی کردار نہیں ہوتا ، انفلوائینزا وائرس میں نزلہ زکام، کھانسی کے ساتھ تیز بخاربھی لاحق ہوتاہے جو8 سے 10دن تک رہتا ہے اس وائرس میں بخارکے ساتھ اینٹی الرجی دوائیں استعمال کرنی چاہئیں اور ٹھنڈے مشروبات سے پرہیزکرنا چاہیے، گھرکے کھانے پیٹ بھرکے کھائیں جائیں ، وائرس میں بخارکے ساتھ اپنی خوراک پر بھرپور توجہ دینا چاہیے کیونکہ خالی پیٹ پر وائرس مزید تنگ کرتا ہے۔

پروفیسر طارق رفیع کا کہنا تھاکہ بچوں میں وائرس لاحق ہونے کی صورت میں  مستند معالج سے مشورہ کریں اور بچوں کو خالی پیٹ نہ رکھیں،بخارکے دوران متاثرہ افراد یابچوںکوپھل فروٹ اورکھانا لازمی کھائیں اور پانی زیادہ سے زیادہ استعمال کرائیں، ان کا کہنا تھا کہ سرد موسم شروع ہوتے ہی مختلف الرجی اور امراض سراٹھاتے ہیں لہذا اس موسم میں ٹھنڈی اورکھٹی اشیاکا استعمال انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے، کولڈ ڈرنکس، آئس کریم ،قلفی اس سے گلے خراب ہوتے ہیں کیونکہ ان اشیاء میں مختلف کیمیکلز شامل ہوتے ہیں۔

پروفیسر طارق رفیع نے بتایا کہ گلے خراب ہونے کی صورت میں گرم پانی میں نمک ڈال کردن میں کئی بار غرارے کریں تاکہ حلق میں ہونے والی سوزش پر ورم ختم ہوجائے،بچوںکو بازارکی تلی ہوئی اشیاء  سے سختی سے منع کریں، کھانسی، گلہ خراب ہونے پر تلی ہوئی اشیاء سخت نقصان دہ ہے، نیم گرم پانی بھی مفید ہوتا ہے، شہد، ابلے ہوئے انڈے، گھر کے گرم مشروبات استعمال کرنے چاہیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔