پاکستان میں ہرسال 4لاکھ افراد ٹی بی کا شکار ہورہے ہیں، ڈاکٹر عصمت

نمائندہ ایکسپریس  منگل 26 مارچ 2013
 ڈاکٹر عصمت آراء خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کے مرض کا خاتمے کا حل عالمی ادارہ صحت کے طریقہ علاج ڈاٹس کے ذریعے یقینی ہے. فوٹو: فائل

ڈاکٹر عصمت آراء خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کے مرض کا خاتمے کا حل عالمی ادارہ صحت کے طریقہ علاج ڈاٹس کے ذریعے یقینی ہے. فوٹو: فائل

حیدر آباد: ڈسٹرکٹ اینٹی ٹی بی ایسوسی ایشن اور ڈائریکٹوریٹ ٹی بی کنٹرول سندھ کے تحت عالمی یوم تپ دق کے حوالے سے آگہی واک نکالی گئی  جبکہ سیمینار کا انعقاد بھی کیا گیا۔

ڈائریکٹر ٹی بی کنٹرول پروگرام سندھ ڈاکٹر عصمت آراء خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی بی کے مرض کا خاتمے کا حل عالمی ادارہ صحت کے طریقہ علاج ڈاٹس کے ذریعے یقینی ہے، اس طریقے کے تحت ٹی بی کے مرض میں متلا مریض کو آٹھ ماہ تک  ادویات کا استعمال کرایا جاتا ہے ۔

ڈاکٹر عبدالصمد نے کہا کہ ٹی بی قابل علاج مرض ہے لیکن علاج کے متعلق  آگہی نہ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں ہرسال17 لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہوجاکر انتقال کرجاتے ہیں۔

ڈاکٹر نصرت سحر سمیجو نے کہا کہ پاکستان میں ہرسال 4لاکھ 18ہزار افراد ٹی بی کا شکار ہورہے ہیں جن میں سے 68 ہزار علاج کی سہولیات اور شعور کی کمی کی باعت اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں، ایک ٹی بی کا مریض ہرسال 10 سے 15 نئے مریض پیدا کرتا ہے،شرکاء سے  ڈاکٹربخش علی پتافی، ڈاکٹراعجاز تالپور،ڈاکٹر سلیم کاظمی، ڈاکٹرنذیرشیخ، ڈاکٹرایوب انڑ، ڈاکٹر رفیق قریشی، ڈاکٹر صدف شیخ، ڈسٹرکٹ ایسوسی ایشن کے میڈیا سیکریٹری یاسین راہی  نے بھی خطاب کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔