زیریں سندھ میں رانی کھیت سے ہزاروں مرغیاں ہلاک

پی پی آئی  منگل 26 مارچ 2013
پولٹری فارم مالکان کو بھاری نقصان، بیماری سے نمٹنے کیلیے فوری حکومتی اقدامات کا مطالبہ۔    فوٹو : فائل

پولٹری فارم مالکان کو بھاری نقصان، بیماری سے نمٹنے کیلیے فوری حکومتی اقدامات کا مطالبہ۔ فوٹو : فائل

پنگریو:  زیریں سندھ میں رانی کھیت کی وبا پھوٹنے کے باعث ہزاروں مرغیاں مرگئیں اور سیکڑوں پولٹری فارم بند ہوگئے جس کے نتیجے میں پولٹری سیکٹر سے وابستہ کاروباری افراد کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔

پولٹری فارم اونرز کے مطابق بدین، ٹھٹھہ، تھرپارکر، میروپورخاص اضلاع کے علاقوں ٹنڈوباگو، پنگریو، تلہار، نندو، کھوسکی، گولارچی، خوڑواہ، مالکانی شریف، نوکوٹ، جھڈو اور دیگر علاقوں میں رانی کھیت کی بیماری سے پولٹری فارمز کو نقصان پہنچا، بیماری سے نمٹنے کے لیے حکومت کی جانب سے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پولٹری سیکٹر کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔

پولٹری فارم اونرز جاوید علی آرائیں، مبشرعلی، فدا حسین، غلام رسول، جان محمد، شوکت علی اور گل حسن نے بتایا کہ برائلرمرغی کی قیمتوں میں کمی سے پولٹری فارم کے مالکان کو پہلے ہی مالی نقصان کا سامنا ہے جبکہ رانی کھیت بیماری نے ان کی مالی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے، اس بیماری نے زیریں سندھ میں شعبے کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت صورتحال کا نوٹس لے کر فوری اقدامات کرے تاکہ رانی کھیت پر قابو پایا جا سکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔