شوٹنگ سے قبل ساری ٹیم کی ورکشاپ ہو تو یادگار فلم بن سکتی ہے، نمرہ خان

قیصر افتخار  پير 29 جنوری 2018
فلم کی کامیابی ایک شخص نہیں سب کی مرہون منت ہوتی ہے، توجہ لینے والی فلمیں بنائی جارہی ہیں، اداکارہ وماڈل۔ فوٹو : فائل

فلم کی کامیابی ایک شخص نہیں سب کی مرہون منت ہوتی ہے، توجہ لینے والی فلمیں بنائی جارہی ہیں، اداکارہ وماڈل۔ فوٹو : فائل

لاہور: اداکارہ وماڈل نمرہ خان نے کہا ہے کہ کرداروں کو یادگار بنانے کیلیے باقاعدہ ورکشاپس کی جائیں تو اس سے جہاں سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگوکرتے ہوئے نمرہ خان نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے اوراب نوجوان فلم میکرز کے ساتھ ساتھ سینئرفلم میکرز بھی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ایسے موضوعات پرفلمیں بنا رہے ہیں، جوہراعتبار سے شائقین کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اگرکسی بھی نئی فلم کی شوٹنگ سے قبل اگرچند روز کی ایک ایسی ورکشاپ ترتیب دے دی جائے جس میں فلم کے رائٹر، ڈائریکٹر، کیمرہ اورتکنیکی عملے کے علاوہ کاسٹ میں شامل فنکاربھی شریک ہوں تواس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔

نمرہ خان نے کہا کہ ایک توفلم کی کہانی اوراپنے کردارکوسمجھنے کا موقع ملے گا اوراسی طرح صلاح مشورے کے ساتھ کچھ بہترہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب ہم شوٹنگ کیلیے سیٹ پرپہنچتے ہیں تواس پروجیکٹ میں شامل بہت سے لوگوں سے ہماری کوئی سلام دعا نہیں ہوتی اورپھر اجنبیت کا احساس ہونے لگتا ہے۔ جب تک ہم ایک دوسرے کوسمجھتے نہیں ہیں، تب تک اچھا کام نہیں ہوسکتا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگریہ بات سمجھ لی جائے کہ فلم میکنگ بھی ایک ٹیم ورک ہے تواس کے نتائج فتح کی شکل میں سامنے آئیں گے۔ جب جب ہم ایک پروجیکٹ کوکامیاب بنانے کیلیے اکیلے کام کریں گے توہوسکتا ہے کہ ہر ایک شخص کا کام تواچھا ہولیکن وہ بہترٹیم ورک نہ لگے۔ اس لیے ضروری ہے کہ مل کرکام کیا جائے کیونکہ ایک فلم کی کامیابی کسی ہیرویا ہیروئن یا ڈائریکٹراورپروڈیوسرکی کامیابی نہیں ہوتی بلکہ یہ تواس پروجیکٹ سے جڑے ہر ایک شخص کی جیت اورکامیابی کہلاتی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔