سود کا کاروبار عروج پر، متاثرین ذہنی مریض بن گئے

نامہ نگار  پير 29 جنوری 2018
ایک لاکھ پر 10 ہزار روپے ماہانہ سود وصول کیا جانے لگا،کئی متاثرہ خاندانوں نے اپنی جائیدادیں تک بیچ دیں۔ فوٹو: فائل

ایک لاکھ پر 10 ہزار روپے ماہانہ سود وصول کیا جانے لگا،کئی متاثرہ خاندانوں نے اپنی جائیدادیں تک بیچ دیں۔ فوٹو: فائل

چوہڑ جمالی: شہر اور گرد و نواح میں سود کا کاروبار عروج پر ہے جب کہ سود سے متاثر لوگوں نے جائیدادیں تک بیچنا شروع کر دیں لوگ کو ذہنی مریض بنا دیا۔

چوہڑ جمالی و گرد و نواح کے علاقوں میں سود کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا، سود کا کاروبار، کئی خاندانوں کو سڑک پر لے آیا ہے، اس کاروبار میں مردوں کے ساتھ اب عورتیں بھی نمایاں نظر آ رہی ہیں، کئی تاجروں سمیت غریب لوگ شدید متاثر ہو رہے ہیں، ایک لاکھ پر 10 ہزار ماہانہ سود وصول کیا جاتا ہے، کاروبار کرنے والی سود خور کروڑ پتی بن گئے، سود نے متاثر لوگوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔

سود کے کاروبار کے سبب کئی خاندان مالی لحاظ سے کمزور ہو گئے، شہر میں قائم مچھلی مارکیٹ کا کاروبار بھی سود سے چلنے لگا، غریب لوگ سود کے پیسوں سے کاروبار کرنے پر مجبور ہو گئے۔

مختلف غیر رجسٹرڈ ادارے جو خود کو مالیاتی ادارے کہتے ہیں گھروں میں جا کر عورتوں کو سود پر پیسے دینے لگے، مارکیٹ میں چینی کے ڈیپو کے نام پر سود خور لاکھوں روپے سود وصول کرنے میں مصروف، ایک طرف سود خور کو حرام قرار دیا گیا ہے تو دوسرے طرف مسلمانوں نے ذریعہ معاش بنا دیا ہے جب کہ سود کے بڑھتے ہوئے کام انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔

شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ شہر میں سود کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی اور سودی نظام کو ختم کیا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔