کامران فیصل کے والد کو تمام ریکارڈ فراہم کئے جائیں، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  منگل 26 مارچ 2013
 نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں والد کامران فیصل۔ فوٹو فائل

نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں والد کامران فیصل۔ فوٹو فائل

اسلام آ باد: نیب کے تحقیقاتی افسر کامران فیصل کی پراسرار ہلاکت کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ سربمہر ہے اس کے علاوہ تمام ریکارڈ کامران فیصل کے والد کو فراہم کئے جائیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت سے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کامران فیصل کے والد کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ان کو مقدمہ کا تمام ریکارڈ تک رسائی کا حکم دیا۔

کامران فیصل کے والد نے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں جس کا مقصد ملزمان کو کٹہرے میں لانے سے روکنا ہے، عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اپریل تک ملتوی کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔