صدر زرداری اور فریال تالپور سے ناراض بلاول انتخابی مہم میں شرکت نہیں کریں گے

ویب ڈیسک  منگل 26 مارچ 2013
4 اپریل کو بلاول بھٹو زرداری گڑھی خدا بخش میں انتخابی مہم کے پہلے جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کریں گے، پارٹی ذرائع  فوٹو: فائل

4 اپریل کو بلاول بھٹو زرداری گڑھی خدا بخش میں انتخابی مہم کے پہلے جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کریں گے، پارٹی ذرائع فوٹو: فائل

اسلام آباد: بھارتی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے والد اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے اختلافات کے باعث انتخابی مہم میں شرکت نہیں کریں گے۔

بھارتی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو ان کے والد آصف علی زرداری اور ان کی پھوپھی فریال تالپور سے شکوہ ہے کہ پیپلز پارٹی نے دہشتگردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کئے، اس کے علاوہ پارٹی مناسب انتخابی امیدوار بھی میدان میں نہیں لائی۔

خبر رساں ادارے نے پارٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے چند کارکنوں کو نوکریاں دینے کی سفارش کی تھی تاہم فریال تالپور کی مداخلت پر قائم علی شاہ نے ان کی درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی، اس کے علاوہ وہ سندھ میں چند افراد کو پارٹی ٹکٹ دینے کے بھی خواہشمند تھے لیکن وہ اس میں بھی ناکام رہے، جس پر انہوں نے صدر زرداری سے اختیارات مانگے تو بلاول کو یہ کہہ کر ٹال دیا گیا کہ جب ان کی سیاسی تربیت مکمل ہوجائے گی تو انہیں اختیارات تفویض کردیئے جائیں گے جس پر بلاول بھٹو ناراض ہوکر دبئی چلے گئے ہیں۔

دوسری جانب آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو اور صدر آصف علی زرداری میں اختلافات کی خبریں بے بنیاد ہیں اور اس قسم کی خبریں منفی پروپیگنڈے کا حصہ ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے بھی بھارتی میڈیا کی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کے بیرون ملک قیام کو سیکیورٹی خدشات قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو دبئی نہیں بلکہ برطانیہ گئے ہیں اور 4 اپریل کو جب پارٹی گڑھی خدا بخش سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرے گی تو بلاول جلسے سے ٹیلیفونک خطاب کریں گے۔

واضح رہے کہ بلاول بھٹو رواں برس 25 ستمبر کو پچیس سال کے ہو جائیں گے جس کے بعد ہی وہ آئینی طور پر انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔