مارکیٹ کمیٹی مالی بحران کا شکار، ملازمین تنخواہوں سے محروم

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 28 مارچ 2013
ملازمین کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے افسران جب چاہیں دوسری مارکیٹ کمیٹیوں سے قرض لے کرتنخواہیں دے سکتے ہیں.

ملازمین کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے افسران جب چاہیں دوسری مارکیٹ کمیٹیوں سے قرض لے کرتنخواہیں دے سکتے ہیں.

حیدرآباد: بد ترین مالی بحران کے باعث مارکیٹ کمیٹی حیدرآباد کے ملازمین 10 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

جبکہ تمام حقائق کا علم ہونے کے باوجود محکمہ زراعت نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ملازمین کے مطابق مارکیٹ کمیٹی  حیدرآباد پہلے ہی شدید مالی بحران کا شکار ہے، اس کے باوجود دیگر اضلاع کی مارکیٹ کمیٹیوں  کے ملازمین کا تبادلہ کر  کے اسے مزید مالی بحران سے دوچار کیاجارہا ہے۔

سیاسی اثرو رسوخ کی بنیاد پر گڑھی یاسین سے تعلق رکھنے والے10 گریڈ کے ایک سب انسپکٹر کا حیدرآباد مارکیٹ کمیٹی میں تبادلہ کردیا، غلط رویے کے باعث اسے یہاں سے فارغ کردیا گیا لیکن سیاسی اثر رسوخ کے باعث اس نے دوبارہ اپنا تبادلہ یہاں کرالیا ہے۔

ملازمین کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے افسران جب چاہیں دوسری مارکیٹ کمیٹیوں سے قرض لے کرتنخواہیں دے سکتے ہیں مگر انھوں نے بے حسی اختیار کی ہوئی ہیں، اس حوالے سے ڈائریکٹرجنرل زرعی توسیع سے ملاقات بھی کی گئی لیکن مسئلہ حل نہیںہوسکا۔ملازمین نے یہ بھی شکایت کی کہ2003کے بعد سے  ترقیاں دینے کیلیے ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا اجلاس بھی نہیں  بلایا گیا جس کی وجہ سے ملازمین ترقیوں سے محروم ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔