نیشنل اسٹیڈیم میں فائنل؛ منتظمین کی وقت کے ساتھ دوڑ جاری

اسپورٹس ڈیسک  منگل 13 فروری 2018
پی ایس ایل فائنل کے حوالے سے خاصا پُرجوش ہوں، سرفراز احمد۔ فوٹو: فائل

پی ایس ایل فائنل کے حوالے سے خاصا پُرجوش ہوں، سرفراز احمد۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی/کراچی:  نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پی ایس ایل فائنل کیلیے منتظمین کی وقت کے ساتھ دوڑ جاری ہے۔

پی ایس ایل تھری کا فائنل کراچی میں کرانے کا اعلان کرتے ہوئے ایک عرصے سے توجہ نہ پانے والے نیشنل اسٹیڈیم پر خطیر رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا،وینیو کو ہر لحاظ سے مکمل کیلیے کام جاری البتہ وقت پر تکمیل کا امکان کم ہے۔ البتہ پی سی بی ہر حال میں فائنلکی شہر قائد میں میزبانی کا ارادہ باندھ چکا،چھت مکمل نہ ہوئی تب بھی مقابلہ کرا دیا جائے گا، یہاں پر 33 ہزار کے قریب افراد میچ سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

فائنل میں5ہفتے کے قریب وقت کو دیکھتے ہوئے مختلف امور کو حتمی شکل دیتے ہوئے ڈریسنگ روم کی بھی تزئین وآرائش اور میدان کو سرسبز بنانے کیلیے تواتر سے پانی دیا جا رہا ہے، پچز تیار کرنے کا کام بھی جاری ہے۔

دوسری طرف قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہاکہ پی ایس ایل کے حوالے سے شائقین کا جوش وخروش عروج پر پہنچ چکا ہے،ہر کوئی تیسرے ایڈیشن کی بات کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں فائنل کے حوالے سے میں بھی خاصا پُرجوش ہوں،جس میدان میں ایک عرصے تک کرکٹ کھیلی وہاں اپنے پرستاروں کے سامنے کھیلنے کا لطف ہی الگ ہوگا۔

سرفراز احمد نے کہا کہ یوں تو پاکستان بھر کے عوام مجھے بھرپور سپورٹ کرتے ہیں لیکن اپنے شہر میں پرستاروں کے سامنے کھیلنا منفرد تجربہ ہوگا۔ سرفراز احمد نے کہا کہ لاہوریوں کو انٹرنیشنل اسٹارز کی میزبانی اور انھیں اپنی نظروں کے سامنے ایکشن میں دیکھنے کا موقع مل چکا۔ کراچی میں فائنل کا انعقاد مقامی شہریوں بلکہ ملک بھر کے شائقین کیلیے بڑی خوشی کی بات ہے۔

مسلسل 2بار پی ایس ایل کا فائنل کھیلنے والی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ تیسری بار ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے چیمپئن بننا چاہتے ہیں،اگر ٹائٹل جیت گئے تو یہ ہماری طرف سے کراچی کے پرستاروں کیلیے ایک تحفہ ہوگا۔

سرفراز احمد نے کہا کہ کوئی بھی ٹیم ہو فائنل جیتنے کیلیے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گی لیکن میرے لیے مزید اطمینان کی بات ہوگی کہ گلیڈی ایٹرز یہ کارنامہ کراچی میں انجام دیں، ٹیم میں شامل کئی کھلاڑیوں کا تعلق اسی شہر سے ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔