- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
فیس بک واچ میں نیوزسیکشن کا اضافہ ہوگا
کیلیفورنیا: سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنے ’واچ ٹیب‘ میں نیوز سیکشن کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں بریکنگ نیوز فراہم کی جائیں گی۔
معروف ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ ’ٹیک کرنچ‘ کے مطابق یوٹیوب اور ٹی وی نیٹ ورک کے طرز پر ویڈیوز کے لیے خصوصی ویب سائٹ فیس بک واچ متعارف کرائی گئی تھی جس میں مختلف اداروں کی شراکت سے اوریجنل شوز اور ویڈیوز نشر کی جاتی ہیں۔
فیس بک خبروں سے متعلق اپنی نئی حکمت عملی تیار کررہا ہے جس میں صارفین تک مصدقہ ذرائع سے حقیقی خبروں کی رسائی کو ممکن بنانا ہے، اس حوالے سے فیس بک نے مختلف اداروں سے شراکت داری کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: فیس بک نے نیوزسائٹس کی سچائی جاننے کےلیے سوالات جاری کردیئے
فیس بک نیوز پارٹنرشپ کے سربراہ کیمبل براؤن نے کیلیوفورنیا میں ہونے والی ایک کانفرنس میں اعلان کیا کہ فیس بک واچ کے لائیو اسٹریمنگ ویڈیوز میں ایک نئے فیچر کا اضافہ کرنے جا رہا ہے جو کہ خبروں سے متعلق ہوگا جس میں بریکنگ نیوز فراہم کی جائیں گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: فیس بک نے مشہور چینلز کی ویڈیو سروس کا آغاز کردیا
اس فیچر کے ذریعے مختلف اداروں کو صارفین تک وسیع پیمانے پر بریکنگ نیوز دینے کا موقع دیا جائے گا۔ کیمبل براؤن نے واضح طور پر کہا کہ وہ قومی اداروں کے بجائے مقامی اشاعتی اداروں کی خبروں کو ترجیح دیں گے، یہی بات فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ بھی کہہ چکے ہیں۔
زکربرگ کا کہنا ہے کہ فیس بک مقامی سطح کی خبروں کو صارفین تک پہنچانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے تاکہ ’لوکل کمیونٹی‘ کو پروان چڑھانے میں مدد مل سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔