پاکستان دہشت گردوں کے خلاف نرمی سے پیش آرہا ہے، سربراہ امریکی انٹیلی جنس

ویب ڈیسک  منگل 13 فروری 2018
پاکستانی اقدامات دہشتگرد گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے نظر نہیں آتے، ڈین کوٹس، فوٹو: فائل

پاکستانی اقدامات دہشتگرد گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے نظر نہیں آتے، ڈین کوٹس، فوٹو: فائل

 واشنگٹن: امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ ڈین کوٹس نے کہا ہے کہ پاکستان تاحال دہشتگردوں کے خلاف نرمی سے پیش آرہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی نیشنل انٹیلی جنس کے سربراہ ڈین کوٹس کا کہنا تھا کہ  پاکستانی  فوج اگرچہ انسداددہشت گردی کے لیے امریکا سے تعاون کررہی ہے تاہم  وہ اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف نرم رویہ اپنائے ہوئے ہے جب کہ امریکا کی جانب سے بار بار ڈومور کے مطالبے کے باوجود پاک فوج صرف اور صرف حقانی نیٹ ورک اور طالبان جنگجوؤں کے خلاف سختی سے پیش آرہی ہے۔

ڈین کوٹس نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی سرزمین پر موجود دہشت گرد محفوظ ٹھکانوں کا فائدہ اٹھاکر مسلسل بھارت اور افغانستان پر  حملے کررہے ہیں جس سے  امریکی مفادات کو خطرات درپیش ہیں۔

انٹیلی جنس سربراہ نے کہا کہ  امریکا کی جانب سے بار ہا درخواست  کے ردعمل میں پاک فوج نے طالبان اور ان سے وابستہ شدت پسند گروپوں کے خلاف سخت کارروائیاں کیں تاہم پاکستان کی جانب سے اب تک جو بھی اقدامات کیے گئے وہ ان دہشت گرد گروپوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے نظر نہیں آتے، اسی بنا پر پاکستانی اقدامات کے دیرپا اثرات مرتب نہیں ہورہے۔

ڈین کوٹس کا  کہنا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس  ایجنٹس اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرکے امریکا سے تعلقات کو بہتر بنائے گا اور  دہشت گردی کے خاتمے کے لیے امریکا سے تعاون جاری رکھے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔