پاکستان اسٹیل انتظامیہ ڈیلرزسے کروڑوں روپے واپس لینے میں ناکام

بزنس رپورٹر  بدھ 14 فروری 2018
2سال بعدنوٹس ملنے پر11 نے1.7کروڑواپس کیے،60ڈیلرزسے26کروڑنہ لیے جا سکے
فوٹو: فائل

2سال بعدنوٹس ملنے پر11 نے1.7کروڑواپس کیے،60ڈیلرزسے26کروڑنہ لیے جا سکے فوٹو: فائل

 کراچی:  پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ 18 سال گزرنے کے باوجود اپنے ڈیلرز کے ہاتھوں غیرقانونی کمیشن اور ڈسکاؤنٹ کے نام پر لوٹی گئی کروڑوں روپے مالیت کی رقوم واپس نہ لے سکی۔

پاکستان اسٹیل کے 1997میں سیاسی بنیادوں پر تعینات کیے گئے چیئرمین نے پاکستان اسٹیل کی مصنوعات کی فروخت پر ڈیلرز کو 5 سے 8 فیصد ڈسکاؤنٹ اور رعایت فراہم کی جس سے درجنوں ڈیلرز نے خوب فائدہ اٹھایا اور قومی خزانے کو 28کروڑ روپے کا نقصان پہنچا، آڈیٹر جنرل کی 1994 تا 1997 کی آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے 1997میں ڈیلرز سے لوٹی گئی رقوم کی ریکوری کے لیے ڈیلرز کو ریکوری نوٹس جاری کیے۔

جس میں سے 11ڈیلرز نے 1کروڑ 70لاکھ روپے کی رقوم واپس کردیں تاہم نوٹس کے اجرا کے باوجود 60 ڈیلرز سے 26کروڑ 30لاکھ روپے کی رقوم وصول نہ کی جاسکیں، 1999کے بعد آنے والے بورڈ کے چیئرمین، سی ای او اور بورڈ کے اراکین نے بھی نامعلوم وجوہ کی بنا پر ڈیلرز سے بھاری رقوم کی ریکوری پر کوئی توجہ نہیں دی اور موجودہ حکومت میں گیس کی فراہمی منقطع ہونے کو جواز بناکر پاکستان اسٹیل جیسے اہم فولاد ساز ادارے کو تباہی کے دہانے تک پہنچا دیا گیا۔

پاکستان اسٹیل انصاف لیبر یونین کی جانب سے موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بورڈ کے چیئرمین کے نام ایک مراسلے میں اس جانب توجہ مبذول کراتے ہوئے 26کروڑ 30لاکھ روپے بمع سود وصول کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاہم موجودہ انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی، پاکستان اسٹیل کے ملازمین 5 ماہ کی تنخواہوں سے محروم ہیں، اسٹیل ٹاؤن کی گیس واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے منقطع ہوچکی ہے جبکہ ٹرانسپورٹ اور میڈیکل کی سہولتیں بھی بند پڑی ہیں۔

ریٹائراور فوت ہونے والے ملازمین کے اہل خانہ واجبات کیلیے دھکے کھارہے ہیں، ڈیلرز سے لوٹی گئی رقوم واپس لے کر پریشان ملازمین کے آنسو پونچھے جاسکتے ہیں۔ ملازمین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیلرز سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لیے فی الفور ایف آئی اے اور قومی احتساب بیورو سے رجوع کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔