فیس بک کا نیا فیچر، مختلف مصروفیات کی فہرست بھی پوسٹ کرنا ممکن

ویب ڈیسک  جمعـء 16 فروری 2018
فیس بک نے ٹو ڈو لسٹ نامی نیا فیچر پیش کیا ہے جس میں صارفین دن بھر کے کام اور سفرکردہ مقامات کی تفصیلات شامل کرسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

فیس بک نے ٹو ڈو لسٹ نامی نیا فیچر پیش کیا ہے جس میں صارفین دن بھر کے کام اور سفرکردہ مقامات کی تفصیلات شامل کرسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کیلیفورنیا: فیس بک نے اپنے صارفین کی روزمرہ زندگی کو مزید واضح کرنے کےلیے کئی اہم فیچرز متعارف کرائے ہیں جن میں دن میں کرنے کے تمام ضروری کام (ٹُو ڈُولسٹ)، کام کے سلسلے میں اہم جگہوں کے دورے اور نئے سال یا ہفتے کے عہد بھی شامل کیے جاسکتے ہیں۔

ان فیچرز کے ذریعے کسٹمائزڈ ایموجی اور بیک گراؤنڈ رنگ تبدیل کرکے انہیں نمایاں طور پر نیوز فیڈ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال یہ فیچر فیس بک ایپ کے اینڈروئیڈ ورژن کےلیے ہے۔ فیس بک اس عمل کے ذریعے صارفین کی جانب سے اپنا ذاتی ڈیٹا پوسٹ کرنے کی ترغیب دے رہا ہے تاکہ ان کے سماجی حلقوں تک مزید معلومات اور ذاتی تفصیلات پہنچ سکیں۔

یہ فیچر آن ہوچکا ہے اور اب فیس بک ایپ کے اسٹیٹس اپ ڈیٹ باکس کو ٹیپ کرنے کے بعد آپشنز میں نمودار ہوجاتا ہے۔ تاہم آپ ٹو ڈو لسٹ صرف اینڈروئیڈ ورژن کے ذریعے ہی پوسٹ کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹس اپ ڈیٹ باکس میں ’’ڈِڈ یو نو‘‘ نامی ایک فیچر کا دسمبر میں اضافہ کیا گیا تھا جس میں آپ سے کئی سوالات پوچھے گئے تھے۔

تاہم ٹو ڈو لسٹ کے متعلق تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ فیس بک پر لوگ دن میں درجنوں مرتبہ اپنی ایک ایک تفصیل پوسٹ میں شامل کرتے ہیں لیکن اب وہ ہر شے کی تفصیل شامل کرکے دوسروں کو پوسٹوں کی بھرمار سے پریشان کرسکتے ہیں۔ فیس بک نے بھی ان پوسٹس کی کوئی حد نہیں بتائی ہے۔ بس اتنا اشارہ دیا ہے کہ پہلی پانچ پوسٹس ڈیفالٹ کے طور پر نمایاں ہوں گی اور بقیہ ڈراپ ڈاؤن میں پوشیدہ رہیں گی۔

ماہرین کے مطابق جب آپ دوسرے لوگوں سے رابطہ کرتے ہیں تو یہ آپ کےلیے مفید ہوسکتا ہے لیکن انہیں دیکھتے رہنے سے اکتاہٹ ہوتی ہے۔ کچھ ایسا معاملہ پوسٹس کے ساتھ بھی ہوتا ہے جن کی بھرمار آپ کو ہلکان کردیتی ہے۔

فیس بک نے گزشتہ ماہ کئی ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں وہ ناظرین کو خبریں دکھانے اور دیگر مشہور لوگوں کی پوسٹ کو اہمیت دینے کے بجائے لوگوں کے درمیان تعلقات بڑھانا چاہتا ہے اور شاید ٹو ڈو لسٹ فیچر بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے تجزیہ کاروں نے یہ بھی بتایا ہے کہ فیس بک کا گراف تھوڑا نیچے جاسکتا ہے اور اس سال 20 لاکھ نوجوان فیس بک کو خیرباد کہہ دیں گے اور انسٹاگرام یا اسنیپ چیٹ پر چلے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔