اسکاؤٹ براؤزر؛ اپنے بچے کی سرگرمیوں پر نظر رکھیے

 جمعرات 15 فروری 2018
یہ آلہ آٹھ دس سال کا بچہ بھی مہارت سے استعمال کرلیتا ہے۔ فوٹو : فائل

یہ آلہ آٹھ دس سال کا بچہ بھی مہارت سے استعمال کرلیتا ہے۔ فوٹو : فائل

اسمارٹ موبائل فون کا استعمال اس قدر عام ہوچکا ہے کہ اب چھوٹے بچے بھی والدین سے اس کی فرمائش کرنے لگے ہیں۔

بچوں سے رابطے میں رہنے اور کسی بھی لمحے ان کی خیریت دریافت کرنے کے ضمن میں موبائل فون بلاشبہ انتہائی مفید ہے۔ مگر اسمارٹ فون میں بدل جانے کے بعد اب یہ محض گفت و شنید کا ذریعہ نہیں رہا، بلکہ ایک کمپیوٹر بن چکا ہے جس میں انٹرنیٹ تک رسائی کی سہولت بھی موجود ہے۔

وائی فائی کے ذریعے کسی بھی لمحے اور کسی بھی مقام پر رہتے ہوئے اسمارٹ فون کے ذریعے انٹرنیٹ کی جادوئی دنیا میں قدم رکھا جاسکتا ہے۔ اس جہان کے باسی مثبت اور منفی دونوں سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے آزاد ہوتے ہیں۔

بچوں کی حفاظت کے لیے متفکر والدین انھیں اسمارٹ فون لا تو دیتے ہیں مگر انھیں یہ فکر بھی لاحق رہتی ہے کہ کہیں ان کا جگرگوشہ منفی سرگرمیوں نہ پڑجائے۔ برطانیہ میں ایک کمپنی نے والدین کی اسی تشویش کے پیش نظر ایک برائوزر لانچ کیا ہے، جس کے ذریعے والدین دور رہتے ہوئے بھی بچوں پر نظر رکھ سکتے ہیں اور ان کی آن لائن سرگرمیوں کو کنٹرول کرسکتے ہیں۔

’’ اسکائوٹ‘‘ نامی یہ برائوزر لندن میں قائم کمپنی سینٹوک نے تیار کیا ہے۔ اسی کمپنی نے گذشتہ برس بچوں کے لیے Monqi کے نام سے اسمارٹ فون پیش کیا تھا۔ اسکائوٹ برائوزر اسی سیل فون پر استعمال کیا جاسکے گا۔ اسکائوٹ میں ’ سیف سرچ‘ کا آپشن دیا گیا ہے جس کی مدد سے بچے ہر طرح کی معلومات فوری اور بآسانی حاصل کرسکیں گے لیکن نامناسب اور غیراخلاقی مواد تک ان کی رسائی نہیں ہوسکے گی۔

بچوں کے لیے بنائے گئے اسمارٹ فون میں ایک چپ لگائی جائے گی۔ چپ کی تنصیب کے بعد والدین اپنے سیل فون سے اپنے بچے کے فون میں جب چاہیں جھانک سکیں گے، اس کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں گے اور بہ وقت ضرورت سیل فون کی اسکرین کو دھندلا سکیں گے۔

اس برائوزر کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ والدین ریئل ٹائم میں بچے کی سرگرمیوں پر نظر رکھ سکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔