- بلدیہ عظمیٰ کراچی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
گردوں کے انفیکشن میں خواتین زیادہ مبتلا
گردے انسانی جسم کے اعضائے رئیسہ یعنی اہم ترین اعضا میں شامل ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے دونوں جانب پُشت کے ساتھ موجود لوبیا کی شکل کے یہ اعضا فلٹر پلانٹ کا کام کرتے ہیں۔ یہ خون سے فاسد مادّے جذب کرلیتے ہیں جو پیشاب کی صورت میں جسم سے خارج ہوجاتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ جسم میں پانی کی مقدار، بلڈپریشر، خون میں سرخ جسیموں کی تعداد اور تیزابی مادّوں کی مقدار متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
فی زمانہ گردوں میں انفیکشن ایک عام مرض بن چکا ہے۔ حاملہ خواتین اس کا زیادہ شکار ہوتی ہیں۔ اس کی سب سے عام وجہ ورم مثانہ کا باعث بننے والا جرثومہ ’ای کولی‘ ہے۔ مثانے میں سے یہ جرثومہ پیشاب کی نالی کے ذریعے گردوں میں پہنچ کر ان میں انفیکشن پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔
اگر جسم کے کسی دوسرے حصے میں انفیکشن ہو تو وہاں سے جراثیم خون میں سفر کرتے ہوئے گردوں میں پہنچ کر انھیں متاثر کرسکتے ہیں۔ ای کولی نامی بیکٹیریا انسانی آنتوں میں پائے جاتے ہیں یہاں رہتے ہوئے یہ کوئی نقصان نہیں پہنچاتے لیکن فضلے کے ساتھ یہ جراثیم خارج ہوتے ہیں۔
قضائے حاجت کے بعد طہارت میں احتیاط نہ کی جائے تو یہ جراثیم کسی بھی طرح پیشاب کی نالی کے ذریعے مثانے میں داخل ہوجاتے ہیں اور پھر گرُدوں تک پہنچ جاتے ہیں۔
گردوں میں انفیکشن کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے۔ یہ خواتین میں سب سے عام ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین میں یوریتھرا یعنی پیشاب کا اخراج کرنے والی نالی چھوٹی ہوتی ہے اس لیے جراثیم کا گردوں تک پہنچنا نسبتاً آسان ہوتا ہے۔
علامات
گردوں میں انفیکشن ہونے کی علامات درج ذیل ہیں:
٭ بخار ہوجانا
٭ جسم پر کپکپی طاری ہونا
٭ کمر، پہلو یا زیرناف درد محسوس ہونا
٭پیٹ میں درد ہونا
٭ پیشاب کا بار بار اور شدت سے آنا
٭ قے اور متلی
٭ پیشاب میں خون یا پس کا آنا
٭پیشاب میں بدبو آنا اور رنگت تبدیل ہونا
مندرجہ بالا علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ان علامات کی روشنی میں وہ ٹیسٹ تجویز کرے گا اور انفیکشن کی تصدیق ہونے کے بعد آپ کو یورولوجسٹ سے رجوع کرنے کا مشورہ دے گا۔ یورولوجسٹ سے رجوع کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے کیوں کہ گردوں کا انفیکشن شدت اختیار کرجائے تو پھر جان لیوا پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔
علاج
گردوں کے انفیکشن کئی قسم کے ہوتے ہیں اور تمام کا علاج اینٹی بایوٹک ادویہ سے کیا جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں، خاص طور سے حاملہ خواتین کو انفیکشن کے علاج کے لیے اسپتال میں داخل بھی کیا جاسکتا ہے۔ عام طور پر علاج شروع ہونے کے دو ہفتوں کے بعد مریض خود کو بہتر محسوس کرنے لگتا ہے۔
احتیاط
٭گردوں کے انفیکشن سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پانی زیادہ استعمال کیا جائے۔
٭حاجت ہوتے ہی فوراً مثانہ خالی کرلیا جائے۔
٭ قضائے حاجت کے بعد طہارت کا خاص خیال رکھا جائے۔
٭ قبض کی شکایت نہ ہونے دی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔