بچوں میں غیرمتوازن غذا سے دانتوں کے امراض بڑھتے ہیں

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 15 فروری 2018
فلورائیڈملے ٹوتھ پیٹ سے3منٹ برش کرنے سے دانتوںکی حفاظت ممکن ہے،ڈاکٹرفرحان۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

فلورائیڈملے ٹوتھ پیٹ سے3منٹ برش کرنے سے دانتوںکی حفاظت ممکن ہے،ڈاکٹرفرحان۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

 کراچی: آغا خان یونیورسٹی شعبہ دندان سازی کے سربراہ ڈاکٹر فرحان رضا خان نے کہا ہے کہ بچوں میں غیرمتوازن غذا سے دانتوں کے امراض بڑھتے ہیں۔

ڈاکٹر فرحان رضا خان نے گزشتہ روز ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ  (پی سی ایم ڈی) بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس)، جامعہ کراچی کے سیمینار روم میں 41 ویں عوامی آگاہی پروگرام کے تحت ’’عام امراضِ دانت اور ان سے بچاؤ‘‘ کے موضوع پر خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان میں دانتوں کے امراض عام ہیں پاکستانی بچے غیر متوازن غذا کے استعمال سے زیادہ تردانتوں کے امراض میں مبتلا ہورہے ہیں بنیادی صحت کے اصول اپنا کر دانتوں کی خرابی یا کیڑا لگنے محفوظ رکھا جاسکتا ہے جب کہ شہریوں کو دانتوں کی حفاظتی تدابیر کے حوالے سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔

لیکچر کا انعقاد ڈاکٹر پنجوانی سینٹر جامعہ کراچی اور ورچول ایجوکیشنل پروگرام برائے پاکستان کے باہمی تعاون سے ہوا ڈاکٹر فرحان رضا خان نے کہا کہ دانتوں کی خرابی اور دانتوں کے اطراف میں خرابی کا پیدا ہونے جیسے امراض دنیا بھر میں عام ہیں۔

ڈاکٹر فرحان رضا خان نے کہا پاکستان کے شہری علاقوں میں اچھے دندان ساز موجود میں لیکن دیہی علاقوں میں صورتحال تکلیف دہ ہے کچھ اہم امراض میں دانتوں کی عدم موجودگی۔ مسوڑوں سے خون آنا، عقل داڑھ کا مشکل سے نکلنا، سوجن، دانتوں میں سوراخ کا ہونا شامل ہیں، انھوں نے کہا روٹ کنال ٹریٹمنٹ کی کامیابی کے95 فیصد امکانات ہوتے ہیں جبکہ ناکامی کی صورت میں اس عمل کو دوبارہ کرانے کی صورت میں بھی50 سے 66 فیصد کامیابی کے امکانات ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر فرحان خان نے کہا دانتوں کے امراض کے پھیلاؤ میں کولا مشروبات اور کاربوہائڈریٹس والی غذا کے استعمال کا زیادہ دخل ہے، دانتوں کو کسی بھی فلورائیڈ ملے ٹوتھ پیٹ سے دو سے تین منٹ برش کرنے سے ان کی حفاظت ممکن ہے، انھوں نے کہا اس مرض کا شکار، بچے،معاشی بدحالی کا شکار طبقہ اور غیر تعلیم یافتہ افراد ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔