اسلام آباد یونائیٹڈ بھرپور قوت کے ساتھ حریفوں پر جھپٹنے کو تیار

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 16 فروری 2018
 ڈومنی، بلنگزاور رونکی کے ساتھ مصباح بیٹنگ میں استحکام کی علامت، فہیم اشرف اور شاداب خان کا ساتھ بھی حاصل۔ فوٹو: سوشل میڈیا

 ڈومنی، بلنگزاور رونکی کے ساتھ مصباح بیٹنگ میں استحکام کی علامت، فہیم اشرف اور شاداب خان کا ساتھ بھی حاصل۔ فوٹو: سوشل میڈیا

لاہور:  پی ایس ایل کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ پہلے ایڈیشن کی کارکردگی دہرانے کیلیے پُرعزم ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے مالک علی نقوی، کپتان مصباح الحق، کوچ ڈین جونز ہیں، پہلے دونوں ایونٹس میں ڈائریکٹر وسیم اکرم تھے، اب یہ ذمہ داری وقار یونس نے سنبھال لی ہے۔

2016 میں کھیلے جانے والے اولین پی ایس ایل ٹورنامنٹ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم اچھا آغاز کرنے میں ناکام رہی تاہم بعد میں سنبھلتے ہوئے رائونڈ روبن لیگ میں تیسری پوزیشن کے ساتھ ناک آئوٹ رائونڈ تک رسائی پائی، 8 میں سے صرف 4 میچز جیتنے والی ٹیم اگلے مرحلے میں مسلسل بہتر کھیل کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئی، کراچی کنگز کیخلاف5 وکٹ سے فتح سمیٹی، مین آف دی میچ محمد سمیع نے 8 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے حریف ٹیم کو 110 تک محدود کیا۔

بریڈ ہیڈن اور ڈیوائن سمتھ کی ففٹیز کی بدولت مصباح الحق الیون نے ہدف 15 ویں اوور میں حاصل کر لیا، اگلے کوالیفائر میچ میں شرجیل خان نے 62 گیندوں پر پی ایس ایل کی پہلی سنچری اسکور کرنے کا اعزاز حاصل کیا، 177 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے پشاور زلمی کی کوشش 126 تک محدود رہی، اسپنر عمران خالد نے4اور آندرے رسل نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے دیا جانے والا 175 رنز کا ہدف مصباح الحق الیون نے 4 وکٹ پر 19 ویں اوور میں حاصل کرتے ہوئے ٹائٹل پر قبضہ جمایا، ڈیوائن اسمتھ 73اور بریڈ ہیڈن 61 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

پی ایس ایل ٹو میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے چیمپئن اسکواڈ کے17 پلیئرز برقرار رکھے، زوہیب خان اور شاداب خان کو بھی شامل کیا گیا تاہم اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے ٹیم شرجیل خان اور خالد لطیف کی خدمات سے محروم ہو گئی، ڈوپنگ کیس کی وجہ سے رسل پر ایک سالہ پابندی کے بعد اسٹیون فن کو بلانا پڑا، بین ڈکٹ کی عدم دستیابی پر نکولس پوران کو کال کیا گیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاو زلمی کے خلاف 7 وکٹ سے کامیابی حاصل کی جبکہ لاہور قلندرز کے ہاتھوں 6 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، اگلے میچ میں سام بلنگز کی ففٹی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا159 کا ہدف 5 وکٹ پر عبور کرا دیا، ڈک ورتھ لوئس میتھڈ پر کراچی کنگز نے 8 رنز سے مات دی، اگلے معرکے میں مصباح الحق الیون نے پشاور زلمی کی جانب سے دیا جانے والا 137 کا ہدف آخری گیند پر حاصل کیا، ڈیوائن اسمتھ 72 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔

لاہور قلندرز کیخلاف 83 پر 6 وکٹیں گنوانے کے بعد شاداب خان کے جارحانہ 42 رنز کی بدولت 145 رنز بنانے کے باوجود ٹیم ایک وکٹ سے ناکامی ہوئی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 166 کا مجموعہ ترتیب دینے کے بعد سنسنی خیز مقابلے میں ایک رن سے کامیابی سمیٹ کر پلے آف مرحلے میں جگہ بنائی، ناک آئوٹ رائونڈ میں اسلام آباد کا سامنا ایک بار پھر کراچی کنگز سے تھا۔

شہر قائد کی ٹیم کو صرف 126 رنز تک محدود کرنے کے بعد مصباح الحق الیون صرف 82رنز پر ڈھیر اور ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی۔ پی ایس ایل تھری میں پابندی کا شکار ہونے والے جارح مزاج اوپنر شرجیل خان کی خدمات تو اسلام آباد یونائیٹڈ کو حاصل نہیں ہونگی تاہم نوجوان اوپنر صاحبزادہ فرحان سے بلند توقعات وابستہ ہیں، الیکس ہیلز، جے پال ڈومنی، سیم بلنگزاور لیوک رونکی کے ساتھ کپتان مصباح الحق بیٹنگ میں استحکام کی علامت ہیں جبکہ پابندی ختم ہونے کے بعد آندرے رسل جیسا آل رائونڈ بھی میسر ہے۔

فہیم اشرف اور شاداب خان انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی صلاحیتیں ثابت کر چکے، بولرز میں محمد سمیع، رومان رئیس اور سیموئل بدری جیسے نام موجود ہیں، اسپنرز کی رہنمائی کیلیے سعید اجمل بھی معاون اور بطورکوچ اسکواڈ کے ہمراہ ہیں،اسلام آباد یونائیٹڈ گذشتہ ایونٹ میں بگڑ جانے والا توازن دوبارہ حاصل کرتے ہوئے ایک بار پھرپہلے ایڈیشن کی کارکردگی دہرانے کی کوشش کرے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔