ایچ ای سی نے 189 سابق ارکان پارلینٹ کی ڈگریوں پر قانونی رائے مانگ لی

مذکورہ سابق ارکان نے اسناد فراہم نہیں کیں، ڈگریوں کی تصدیق ڈھائی سال سے زیرالتوا ہے،چیف الیکشن کمشنر کو خط فوٹو: فائل

مذکورہ سابق ارکان نے اسناد فراہم نہیں کیں، ڈگریوں کی تصدیق ڈھائی سال سے زیرالتوا ہے،چیف الیکشن کمشنر کو خط فوٹو: فائل

اسلام آ باد: ہائر ایجوکیشن کمیشن نے چیف الیکشن کمشنر سے 189سابق ارکان پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی قانونی حیثیت پر رائے مانگ لی ہے۔

چیئرمین ایچ ای سی جاوید لغاری کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی ڈگریوں کی تصدیق کے معاملے پر الیکشن کمیشن کیساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔ ایچ ای سی54 ارکان کی ڈگریوں کو جعلی قرار دے چکا ہے، تاہم 189سابق ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے اسناد فراہم نہ کرنے کے باعث ڈگریوں کی تصدیق کا کام ڈھائی سال سے زیرالتوا ہے، جبکہ 19کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی سابق ارکان پارلیمنٹ کی ڈگریوں کی تصدیق کیلیے چیف الیکشن کمشنر کی ہدایت کا منتظر ہے۔

آئی این پی کے مطابق ایچ ای سی نے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رائے مانگی ہے کہ ڈگریوں کی تصدیق نہ کرانیوالے 189اراکین پارلیمنٹ اور 19دوسرے جن کی ڈگریوں کے حوالے سے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان کیخلاف کیا اقدامات اٹھائے جائیں۔ ایچ ای سی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے درست قرار دی جانیوالی 27اراکین پارلیمنٹ کی ڈگریوں کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ دریں اثناء ایچ ای سی کا ڈگری تصدیق کرنیکا شعبہ آج (ہفتہ) اور کل (اتوار) صبح 8 سے رات 10 بجے تک کھلا رہیگا۔ یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کیطرف سے کاغزات نامزدگی داخل کرانے کی تاریخ میں دو دن کی توسیع کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ امیدوار دو دن کی چھٹیوں کے دوران بھی ڈگریوں کی تصدیق کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔ ایچ ای سی نے اس سلسلے میں تمام یونیورسٹیوں کے شعبہ امتحانات کو بھی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔