شرجیل اور شاہ رخ سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 فروری 2018

کراچی: چیف جسٹس پاکستان نے رہنما پیپلزپارٹی شرجیل میمن اور  شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت تمام قیدیوں کو اسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سابق وزیراطلاعات سندھ اور رہنما پیپلزپارٹی شرجیل میمن کو بیماری کے باعث اسپتال منتقل کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات نصرت منگن سے استفسار کیا کہ ڈاکٹر شاہد رسول کہاں ہیں ہم نے انہیں طلب کررکھا تھا؟ نصرت منگن نے جواب دیا کہ میں غیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے غیرمشروط معافی دینا بند کردی ہے اب اس معافی پر پالیسی ترتیب دی جائے گی اور کوئی معافی نہیں ہوگی۔

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے اسفتسار کیا کہ شرجیل میمن کب سے اور کیوں اسپتال میں ہیں؟ نصرت منگن نے مؤقف پیش کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل میمن کی ضمانت مسترد کرکے 24 اکتوبر 2017 کو جیل بھیجا تھا، تاہم نیب کورٹ نے شرجیل میمن کو بیماری کے باعث میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کی اور پھر ڈاکٹرز کی سفارش پر انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

چیف جسٹس نے آئی جی جیل خانہ جات سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کیا 2 دن بعد ہی شرجیل میمن کو اسپتال منتقل کردیا گیا، نیب کورٹ نے تو لکھا تھا کہ شرجیل میمن کا علاج جیل میں کرائیں،اور صرف ٹیسٹ کرانے کا کہا تھا، اسپتال منتقل کرنے کا کہاں لکھا ہے؟ قیدی کو اسپتال بھیجنے کا اختیار آپ کو کہاں سے ملا؟ تمام رپورٹیں اور بورڈ خود ساختہ ہیں، کسی عدالت نے شرجیل میمن کو اسپتال بھیجنے کا حکم نہیں دیا ہم میڈیکل رپورٹ اور میڈیکل بورڈ بھی طلب کرلیتے ہیں۔ جہاں بااثر ملزمان کو رکھا گیا ہے وہاں نوگو ایریا بنایا ہوا ہے باڑھ لگا کر راستے بھی کررکھے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ شرجیل میمن کا کیس کس طرح پنجاب بھیج دیں، عدالتِ عظمیٰ کے پاس اختیار بھی موجود ہے اور قانون بھی ہے۔ عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات کو حکم دیا کہ شرجیل میمن کو آج ہی جیل منتقل کیا جائے بلکہ جتنے بھی ملزمان اسپتال میں رکھے گئے ہیں انہیں 4 سے 5 روز میں واپس جیل بھیجا جائے اگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔