شارجہ میں قیدی اہل خانہ سے ’ویڈیو چیٹ‘ کرنے لگے

ویب ڈیسک  ہفتہ 17 فروری 2018
بچوں کی نفسیات اور اہل خانہ کے سماجی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ویڈیو چیٹ سسٹم کا آغاز کیا گیا۔ فائل فوٹو

بچوں کی نفسیات اور اہل خانہ کے سماجی مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے ویڈیو چیٹ سسٹم کا آغاز کیا گیا۔ فائل فوٹو

شارجہ: حکام نے اہل خانہ کے سماجی مسائل اور بچوں کی نفسیات کو مدنظر رکھتے ہوئے قیدیوں سے ملاقات کے لیے ’ویڈیو چیٹ سسٹم ‘ کا آغاز کردیا ہے جس کے باعث اہل خانہ اپنے اسیر عزیزوں سے ملنے کے لیے جیل جانے کی کوفت سے بچ جائیں گے اور گھر بیٹھے ہی ویڈیو چیٹ کے ذریعے گفتگو کرسکیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق محکمہ سماجی بہبود شارجہ نے مختلف جرائم میں اسیر قیدیوں کے بچوں سے بالخصوص اور اہل خانہ سے بالعموم براہ راست گفتگو کرانے کے لیے ویڈیو چیٹ سہولت متعارف کرائی ہے تاکہ والدین کی شفقت سے محروم بچے احساس محرومی کا شکار نہ ہوں اور اپنی تعلیمی، سماجی اور دیگر مسائل سے متعلق براہ راست مشورہ کرسکیں، اس طرح بچوں کو اسیر والدین سے ملنے کے لیے جیل کے ناپسندیدہ ماحول کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑے گا۔

جیل کے اصلاحی و تادیبی مرکز میں فراہم کی گئی اس ڈیجیٹل سہولت کے لیے جیل انتظامیہ کو شارجہ پولیس کی معاونت بھی حاصل تھی اور سسٹم کو شارجہ فیملی کورٹ کی خصوصی ہدایات کے تحت پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے تاکہ بچوں کو اپنے اسیر والدین سے گفتگو کے دوران حقیقت کا گمان ہو اور وہ براہ راست گھریلو ماحول میں اپنے والدین سے گفتگو کرسکیں۔

ڈائریکٹر جنرل سماجی خدمات شارجہ عفاف المیری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اس ماہ کو ایجادات کے مہینے کے طور پر منایا جارہا ہے، ویڈیو چیٹ سسٹم بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس سے قیدی کے خاندان کو ذہنی کوفت سے نجات حاصل ہو گی اور وہ گھر بیٹھے اپنے اسیر عزیز سے طویل وقت کے لیے بلا تعطل بات چیت کرسکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسیر شخص کے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کٹ جانے کے سبب خاندان کا شیرازہ بکھر جاتا ہے جب کہ اہل خانہ کو قیدی سے ملنے کے لیے جیل کے ناپسندیدہ ماحول اور طویل قانونی مراحل سے بھی گزرنا پڑتا تھا اور بالخصوص بچوں کے معصوم ذہنوں کے لیے جیل کا ماحول نامناسب تھا اس لیے ویڈیو چیٹ سسٹم کو رائج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آ رہے ہیں اور امید ہے کہ اس سسٹم سے خاندانی نظام کو تقویت حاصل ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔