چیف جسٹس کا فٹ پاتھ اسکول نہ ہٹانے کا حکم

اسٹاف رپورٹر  اتوار 18 فروری 2018
سوموٹو کاشوق نہیں،فائٹ ضرورکروں گا،چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

سوموٹو کاشوق نہیں،فائٹ ضرورکروں گا،چیف جسٹس۔ فوٹو: فائل

کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کراچی میں فٹ پاتھ اسکولوں کو نہ ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک حکومت سندھ متبادل جگہ فراہم نہیں کرتی فٹ ہاتھ اسکول چلتا رہے گا۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے فٹ پاتھ اسکول کیس کے دوران ریمارکس میں کہا کہ میں فائٹر ہوں اور فائٹ ضرور کروں گا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لاجر بینچ کے روبرو کلفٹن فٹ پاتھ اسکول سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسکول ختم کرایا جارہا ہے۔

چیف جسٹس نے ریماکس دیے جن لوگوں نے کچھ کرنا ہے ان کے بچے پاکستان میں نہیں پڑتے جب انھیں احساس ہی نہیں تو یہ کیا کریں گے بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت کا فرض ہے بنیادی حقوق کا تحفظ کریں گے چیف جسٹس نے ریماکس دیے بنیادی حقوق کی فراہمی میرا خواب ہے پتہ نہیں میرا یہ خواب پورا ہوگا کہ نہیں تعلیم صحت کی سہولت فراہم کرنا حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے پنجاب میں سڑکیں کھلوادی ہیں سڑکیں بند کرنا بھی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جس کا دل کرتا ہے سڑک پر بیٹھ جاتا ہے شہریوں کا بنیادی حق ہے کہ راستے کھلے رکھے جائیں لاہور میں سارے راستے کھلوا دیے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریماکس دیے میں فائٹر ہوں فائٹ ضرور کروں گا بنیادی حقوق کا تحفظ ضرور کروں گا معلوم ہے یہ میرا خواب ہے مجھے سوموٹو نوٹس لینے کا شوق نہیں ایک سال خاموش رہا جب دیکھا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں تو پھر سوموٹو ایکشن شروع کیے معلوم ہے بعد میں نتیجہ کیا ہوسکتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کے مسائل دیکھے تو رہا نہیں گیا سینئر وکلا سے کہتا ہوں کہ بنیادی حقوق پر درخواستیں دائر کریں این جی او کی رکن نے عدالت کو بتایا کہ قوم کے بچوں کو تعلیم دینے کی کوشش کی میں فنڈز نہیں لے رہی عدالت نے سیکریٹری سندھ ایجوکیشن سے استفسار کیا کہ آپ نے اسکول کا خود معائنہ کیوں نہیں کیا عدالت نے حکم دیا آپ اسی وقت اسکول کا معائنہ کریں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ میں قاضی نہیں ہوں جو لوگوں کو بلاؤں کہ مجھ سے فیصلے کراؤ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ محکمہ تعلیم فٹ پاتھ اسکول کو نہ چھیڑے اور جب تک حکومت سندھ متبادل جگہ فراہم نہیں کرتی فٹ پاتھ اسکول چلتا رہے گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔