- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
سڑکوں سے سگریٹ کے 10 لاکھ ٹوٹے اٹھانے والی خاتون
کیلفورنیا: صفائی پسند امریکی خاتون گزشتہ چار برس سے سڑکوں سے صرف سگریٹ کے بجھے ہوئے ٹکڑے جمع کررہی ہیں اور اب تک وہ سگریٹ کے 10 لاکھ ٹوٹے جمع کرچکی ہیں۔
کیلیفورنیا کی سیلی ڈولی نے اکتوبر 2014ء میں صفائی کا بیڑہ اٹھایا اور وہ سڑکوں اور راستوں سے صرف سگریٹ کے ٹوٹے صاف کرتی ہیں۔ اسی بنا پر انہیں ’دی بٹ لیڈی آف اوبرن‘ کہا جاتا ہے۔ گزشتہ ہفتے سیلی نے اپنی زندگی کا 10 لاکھواں ٹوٹا اٹھانے پر اپنے اہلِ خانہ اور مداحوں کے ساتھ جشن منایا۔
انہوں نے بتایا کہ جب وہ سڑک پر سگریٹ کے ٹکڑے دیکھتی تھیں تو انہیں بہت برا لگتا تھا اور اسی بنا پر انہوں نے اوبرن کے علاقے سے سگریٹ کے ٹوٹے اپنی مدد آپ اٹھانے کا ارادہ کیا اور کسی وقفے کے بغیر مسلسل چار سال تک یہ کام کرتی رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہر روز وہ جتنے ٹوٹے اٹھاتیں ان کا ریکارڈ درج کرتی رہتیں اور لوگوں کی مخالفت کے باوجود انہوں نے اپنا کام جاری رکھا۔ وہ چاہتی ہیں کہ ان کے کام کو دیکھتے ہوئے مزید لوگ اس جانب آئیں اور معاشرے کی بہتری میں اپنا کردار ادا کریں۔
ایک دن میں وہ عموماً سگریٹ کے 3 ہزار کے لگ بھگ ٹوٹے اٹھاتی ہیں اور کبھی کبھی تعداد اس سے زیادہ بھی ہوجاتی ہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ لوگ سگریٹ چھوڑدیں کیونکہ اس سے ان کی صحت بہتر ہوگی اور ماحول کا بھی فائدہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔