نواز شریف کے جلسوں سے پی ٹی آئی کیمپ میں اضطراب

ظفر علی سپرا  پير 19 فروری 2018
پارلیمانی بورڈ کا اجلاس نہ بلانے سے متوقع امیدوارگومگو کا شکار، پارٹی بیانیہ دینے میں ناکام۔ فوٹو: فائل

پارلیمانی بورڈ کا اجلاس نہ بلانے سے متوقع امیدوارگومگو کا شکار، پارٹی بیانیہ دینے میں ناکام۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کے جلسوں میں شرکا کی بڑھتی ہوئی تعدادکے پیش نظرپی ٹی آئی قیادت سر جوڑ کربیٹھ گئی۔

عام انتخابات سے قبل ملک کی سیاسی فضا روز بروز ہوتی جارہی ہے، سابق وزیراعظم نوازشریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز شریف کے جلسوں میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے جس سے پی ٹی آئی کے حلقوں میں شدید اضطراب پایا جاتاہے۔

لودھراں ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد ایگزیکٹو کمیٹی کی میٹنگ میں عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک کی جانب سے رہنماؤں کوکھری کھری سنانے اور پارٹی پالیسیوں کو شکست کا ذمے دار قرار دیا گیا، اس کیساتھ مقامی قیادت کی عدم توجہی اور عوام میں جانے کے بجائے جلسے جلوسوں میں شرکت کرکے فرض ادائیگی سمجھنے والوں پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا۔

پنجاب میں نوازشریف کے بڑے جلسوں کے پیش نظر پی ٹی آئی کے کیمپ میں ہلچل مچی ہوئی ہے اور اگلے عام انتخابات میں ن لیگ کو دوبارہ سیاسی منظرنامے پر ابھرتا دیکھنا بھی نوشتہ دیوار سمجھا جارہاہے۔

نوازشریف کی نااہلی اور عدالتی فیصلوں کے تسلسل سے پی ٹی آئی اپنے کارکنوں کو نئے نعرے پر متحد کرنے اور گھروں سے نکالنے کے لیے پالیسی تیار نہیں کرسکی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملک گیر ممبر شپ مہم جس میں ممبر شپ کارڈز تقسیم کیے جانے تھے بھی مکمل نہیں ہوسکی ہے جس پر عمران خان نے برہمی کا اظہار کیا ہے، الیکشن کے دن قریب آنے کے باوجود پارلیمانی بورڈز کا اجلاس نہیں بلایا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دوروز قبل مرکزی مجلس عاملہ میں پی ٹی آئی نے ن لیگ کے متبادل بیانیہ دینے کا عندیہ دیا تھا تاہم اس کے لیے باقاعدہ پیشرفت نہ ہوسکی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔