وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

نمائندہ ایکسپریس  پير 19 فروری 2018
آئندہ وزیراعلیٰ بھی لیگی ہو گا، گلگت میں بھی الیکشن پورے ملک کے ساتھ کرائے جائیں، مہدی شاہ و دیگر کی پریس کانفرنس۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آئندہ وزیراعلیٰ بھی لیگی ہو گا، گلگت میں بھی الیکشن پورے ملک کے ساتھ کرائے جائیں، مہدی شاہ و دیگر کی پریس کانفرنس۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اسلام آباد: پیپلز پارٹی گلگت بلتستان نے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اسے مطلوبہ تعداد سے زائد ممبران کی حمایت حاصل ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ مہدی شاہ، رکن اسمبلی جاوید حسین ، پیپلز پارٹی کے جنرل سیکریٹری انجینئرمحمد اسماعیل، نائب صدر بشیر احمد خان اور سیکرٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے گز شتہ روز یہاں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلیے معاملات آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک کامیاب بنانے کیلیے17 ارکان کی حمایت درکار ہے جبکہ اسوقت ہمیں 20 ارکان کی حمایت ہے جن میں سے11ممبران کا تعلق متحدہ اپوزیشن اور 9 کاتعلق حکمران ن لیگ سے ہے۔ آئندہ وزیر اعلیٰ بھی مسلم لیگ ن سے ہی ہوگا اور اسکا تعلق ضلع دیامر سے ہوگا۔

انھوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے تقرریوں اور ٹھیکوں میں میرٹ کی خلاف ورزی، کرپشن اور اقربا پروری ، گلگت بلتستان کو آئینی حقوق کی فراہمی اور صوبہ بنانے کی راہ میں کشیمر لابی کیساتھ ملکر رکاوٹ ڈالنا، سی پیک میں گلگت بلتستان کا مناسب حق لینے میں ناکامی جیسے اہم عوامل تحریک عدم اعتماد کاباعث بنے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل کرکے ملک کے دیگر صوبوں کیساتھ ہی انتخابات کرائے جائیں تاکہ انتخابات میں وفاق کی مداخلت کو روکا جا سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔