- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
شامی فوج کی بمباری سے 94 شہری جاں بحق، 325 زخمی
دمشق / انقرہ: شامی فوج کی مشرقی غوطہ میں شدید بمباری کے نتیجے میں 94 شہری جاں بحق اور 325 زخمی ہوگئے۔
مشرقی غوطہ کے علاقے ہمویہ، سکبا اور دارالحکومت دمشق کے نواحی علاقوں میں بمباری کی گئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔
شام کے سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ دمشق حکومت کی حامی فورسز شمال مغربی شام میں عفرین کے علاقے میں داخل ہونے ہی والی ہیں۔ اسد حکومت کی حامی پاپولر فورسز کا عفرین میں داخلہ اب صرف چند گھنٹوں کی بات ہے۔ عفرین میں ترک فوجی دستے شامی کردوں کے خلاف اپنی زمینی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز شامی کرد فورسزکے ایک مشیر نے کہا تھا کہ عفرین میں مغربی دنیا کے حمایت یافتہ شامی کرد جنگجو اب صدر اسد کی حامی فورسز کے ساتھ مل کر ترک دستوں کے خلاف کارروائیاں کریں گے۔
ادھر ترک مسلح افواج کی طرف سے شام کے علاقے عفرین میں جاری شاخ زیتون آپریشن کے دائرہ کار میں مزید3دیہات کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔