اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف قرارداد کی حمایت کریں گے، سعودی عرب

آئی این پی  منگل 20 فروری 2018
ایران کے خلاف اقوام متحدہ میں مجوزہ قرارداد منظور ہوئی تو بیلسٹک میزائل کی برآمدات روکنے میں مدد ملے گی۔ فوٹو:فائل

ایران کے خلاف اقوام متحدہ میں مجوزہ قرارداد منظور ہوئی تو بیلسٹک میزائل کی برآمدات روکنے میں مدد ملے گی۔ فوٹو:فائل

میونخ: سعودی عرب نے کہاہے کہ وہ ایران کے بیلسٹک میزائل کیخلاف اقوام متحدہ میں امریکا اور برطانیہ کی مجوزہ قرارداد کی حمایت کرے گا۔

جرمنی کے شہر میونخ میں سیکیورٹی کانفرنس کے دوران برطانوی خبر رساں ادارے کوانٹرویو میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرنے کہاکہ اگر اقوام متحدہ میں ایران کے خلاف مجوزہ قرارداد منظور ہوگئی تو اس سے ایران کے بیلسٹک میزائل کی برآمدات روکنے میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایران یمن میں حوثی باغیوں، خطے میں انتہا پسندی اور جارحیت اوردہشت گرد گروہوں کی مدد کررہاہے۔

یاد رہے کہ یمن میں ایران اور سعودی عرب ایک دوسرے کے خلاف پراکسی جنگ لڑ رہے ہیں۔ یمن میں ایران حوثی باغیوں کے حمایت کررہاہے جبکہ سعودی عرب نے2015سے یمن میں فضائی کارروائیاں شروع کررکھی ہیں۔ دوسری جانب ایران کا کہناہے کہ وہ حوثیوں کو اسلحہ فراہم نہیں کررہا۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ بیلسٹک میزائل اور ایران کی جانب سے دہشت گردوں کی معاونت پر ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ایران بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرے۔ انھوں نے کہاکہ حوثی باغی ایرانی میزائل استعمال کرکے یمن اور سعودی عرب میں شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 26فروری کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایران کے میزائل پروگرام کیخلاف قرارداد پیش کی جارہی ہے۔ ایران کیخلاف پیش کی جانے والی قرارداد کو منظوری کیلیے9ووٹ درکار ہیں لیکن روس کا قرارداد کے حق میں ووٹ دیے جانے کا امکان کم ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے امید کا اظہار کیا کہ روس کی جانب سے ان اقدامات کی حمایت کی جائے گی۔ اقوام متحدہ میں پیش کی جانے والی قراردادکے مسودے میں یمن پر مزید ایک سال تک پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیاہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔