- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو برانڈ ایمبیسڈر مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
بھارت کی ٹریفک ہیروئین
ڈورس فرانسس کو بھارتی دارالحکومت دہلی سے ملحق غازی آباد کے علاقے میں ’ٹریفک ہیروئین‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
مسز فرانسس کوئی پولیس افسر نہیں لیکن وہ ایک انتہائی بھیڑ والے چوراہے پر روزانہ ٹریفک کا نظام اپنے ہاتھ میں لے لیتی ہیں۔یہ وہی جگہ ہے جہاں 2010 ء میں ان کی بیٹی، نکی ایک سڑک سانحے میں ہلاک ہو گئی تھی۔ جب مسز فرانسس وہاں کی ٹریفک کو سنبھال رہی ہوتی ہیں تو وہ پر اعتماد نظر آتی ہیں اور ٹریفک ان کے کنٹرول میں ہوتی ہے۔
مسز فرانس کہتی ہیں ’’بیٹی مر گئی، میں بچ گئی۔ کاش اس دن ٹریفک کی بہتر نگرانی ہو رہی ہوتی۔‘‘ مسز فرانس کا کہنا ہے’’ ’میں یہ کام 2010 ء سے کر رہی ہوں۔ میرا مقصد جان بچانا ہے اور جب تک جسم میں قوت ہے، کرتی رہوں گی۔‘‘
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔