برطانیہ میں خواتین سے زیادتی اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے پروفیسر کو 32 سال قید

ویب ڈیسک  منگل 20 فروری 2018
ملزم کے کمپیوٹر سے جنسی مظالم پر مشتمل 500 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئیں۔ فوٹو : فائل

ملزم کے کمپیوٹر سے جنسی مظالم پر مشتمل 500 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہوئیں۔ فوٹو : فائل

 لندن: برطانیہ میں بچوں اور خواتین سے زیادتی کے بعد اُن کی نامناسب اور غیر اخلاقی ویڈیوز ڈارک ویب پر ڈالنے والے فزکس کے لیکچرار میتھیو فیلڈر کو بتیس سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بچوں اور خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے، بلیک میلنگ کے ذریعے غیر انسانی اور غیر اخلاقی کام کرنے پر مجبور کرنے، وحشیانہ تشدد کرنے اور نہایت نامناسب ویڈیوز کو ڈارک ویب پر ڈالنے والے برمنگھم یونیورسٹی کے شعبے جیو فزکس کے لیکچرار میتھیو فیلڈ کو بتیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے.

ملزم کے خلاف اگست 2013 میں تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تفتیش سے پتہ چلا کہ میتھیو کو ڈارک ویب میں وی آئی پی کا اسٹیٹس حاصل ہے اور اس مکروہ دھندے میں سفاک ملزم کو ’’ شیطان 666‘‘ کے نام سے جانا جاتا تھا تاہم روسی ای میل سروس سے انتہائی خفیہ ای میل ایڈریس استعمال کرنے کے باعث ملزم تحقیقاتی اداروں کا سراغ لگانے میں ناکام رہے تھے جس کے بعد یہ مقدمہ برطانی نیشنل کرائم ایجنسی کے حوالے کیا گیا تھا۔

برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی چار سال تک ملزم کو تلاش کرتے رہے اور بالآخر جون 2017 کو ڈارک ویب کی دنیا کے ’’ شیطان 666‘‘  کو 29 سالہ میتھیو فیلڈر کے نام سے شناخت کرلیا گیا جو برمنگھم یونیورسٹی کے شعبے جیو فزکس کا لیکچرار تھا جے باقاعدہ منصوبہ بندی کے بعد گرفتار کرلیا گیا، تفتیش کے دوران ملزم نے ایک سو سینتیس جرائم کا اعتراف کر لیا جن میں سے خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے 46 مقدمات شامل ہیں، پولیس نے ملزم کے کمپیوٹر سے پانچ سو کے قریب انتہائی انسانیت سوز جنسی مظالم پر مشتمل ویڈیوز اور تصاویر برآمد کر لیں۔

تحقیقاتی اداروں کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے گئے شواہد کی روشنی میں میتھیو فیلڈر کو بتیس سال قید کی سزا سنائی تو عدالت میں موجود ملزم کے شکار اور اس کے ہاتھوں بلیک میل ہونے والے درجنوں افراد اور عوام نے تالیاں بجا کر اطمینان کا اظہار کیا جب کہ میتھیو کے تعلیمی ادارے کیمبرج یونیورسٹی نے جرم ثابت ہونے کے بعد میتھیو فیلڈر کی ڈگری منسوخ کردی۔

واضح رہے کہ ڈارک ویب انٹرنیٹ پر موجود ایسے نیٹ ورک سرور کو کہتے ہیں جو عام صارفین کی پہنچ سے دور یا ناقابل تلاش ہوتا ہے۔  ڈارک پر غیر قانونی دھندہ کیا جاتا ہے مثلاً وہاں پر آتشیں اسلحہ، منشیات یا خصوصی فحش فلمیں فروخت کی جاتی ہیں اور اس کے لیے خصوصی کرنسی مثلاً بٹ کوائن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔