ختم نبوت ﷺ ترمیم؛ راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش

ویب ڈیسک  منگل 20 فروری 2018
ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جسٹس شوکت عزیز کے ریمارکس۔ فوٹو: فائل

ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، جسٹس شوکت عزیز کے ریمارکس۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: فیض آباد دھرنے اور الیکشن ایکٹ 2017 ترمیم کیس کی سماعت کے دوران عدالت کے اظہار برہمی پر حکومت نے ختم نبوت کے معاملے پر راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے فیض آباد دھرنا اورالیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم کے باوجود ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ پیش نہ کیے جانے پر فاضل جج نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ کل تک کی مہلت دی جائے جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ اس معاملہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے، رپورٹ پیش نہ ہونے پر وزیر اعظم کو بھی طلب کریں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : حلف نامہ تبدیلی، راجا ظفرالحق رپورٹ آج پیش کرنیکا امکان

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ وزیراعظم کا اس رپورٹ سے تعلق نہیں، جس پر جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیے کہ ایک بجے تک رپورٹ جمع کروا دیں ورنہ وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔

عدالت عالیہ نے فیض آباد دھرنے کو الیکشن ایکٹ 2017 ترمیم کیس سے الگ کر دیا، جسٹس شوکت عزیز نے ریمارکس دیے کہ ختم نبوت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، آپ کو اس معاملہ کی نزاکت کا احساس نہیں، آئین قادیانیوں کو مسلمان نہیں مانتا، وہ شہری رہیں لیکن اسلام پر نقب نہ لگائیں۔

عدالت میں وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہونے پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی نے راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ سیل کرکے عدالت میں پیش کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔