- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
آٹزم کی 92 فیصد درستگی سے تشخیص کرنے والا بلڈ ٹیسٹ
لندن: برطانوی ماہر ڈاکٹر نائلہ ربانی اور ان کے ساتھیوں نے آٹزم سے خبردار کرنے والا کامیاب بلڈ ٹیسٹ وضع کیا ہے۔
برطانوی ماہرین نے چھوٹے بچوں میں آٹزم کے مرض سے خبردار کرنے والا ایک سادہ بلڈ ٹیسٹ وضع کرلیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر 68 بچوں میں سے ایک میں آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (اے ایس ڈی) یا مختصراً آٹزم کہا جاتا ہے۔ یہ بیماری بچوں پر حملہ آور ہوتی ہے جس کی ابتدائی تشخیص سے علاج میں مدد مل سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل دنیا میں ایسا کوئی ٹیسٹ موجود نہ تھا جو قبل ازوقت آٹزم سے خبردار کرسکے۔
ڈاکٹرنائلہ کے مطابق بعض پروٹین کی تبدیلیاں خون اور پیشاب میں آٹزم کی خبر دےسکتے ہیں۔ اس کےلیے انہوں نے 38 بچوں کے خون اور پیشاب کے ٹیسٹ لیے جن کی عمریں 5 سے 12 برس تھیں جو اے ایس ڈی کے شکار تھے جبکہ 31 بچے اس بیماری سے پاک تھے۔ ماہرین نے ان دونوں گروپس کے خون اور پیشاب کے نمونوں کا بغور جائزہ لیا۔
آٹزم کے شکار بچوں کے خون کے پلازما میں پروٹین خراب یا شکستہ دیکھا گیا۔ اس کے بعد مسلسل غور اور تحقیق سے معلوم ہوا کہ آٹزم کے مریضوں کے خون اور پیشاب میں ڈائی ٹائروسِن اور گلائسی ایشن اینڈ پروڈکٹس (اے جی ای) کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اس بنا پر ماہرین نے ان بایومارکرز کو نوٹ کرنے والا ایک ٹیسٹ تیار کرلیا۔
اس کے بعد جب خون اور پیشاب میں موجود اجزا کی تفصیلات ایک کمپیوٹر الگورتھم میں شامل کی گئیں تو ٹیسٹ نے 92 فیصد درستگی سے آٹزم کی درست شناخت کی۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر 100 مریض ہوں تو یہ 92 مریضوں میں آٹزم ہونے یا نہ ہونے کی ٹھیک ٹھیک پیش گوئی کرسکتا ہے۔
آٹزم کا مرض پوری دنیا میں ایک چیلنج بنا ہوا ہے جس میں بچے کی ذہنی، دماغی، نفسیاتی اورجسمانی نشوونما شدید متاثر ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔