پاکستان کیلیے افریقہ میں بڑے مواقع ہیں، افریقی سفارتکار

کامرس رپورٹر  بدھ 21 فروری 2018
صدرلاہورچیمبرنے تجارت بڑھانے پرزوردیا، سی پیک سے پیدا مواقع پرروشنی بھی ڈالی فوٹو:فائل

صدرلاہورچیمبرنے تجارت بڑھانے پرزوردیا، سی پیک سے پیدا مواقع پرروشنی بھی ڈالی فوٹو:فائل

 لاہور:  افریقی ممالک کے ڈپلومیٹس نے لاہور چیمبر میں لک افریقہ ٹریڈ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا افریقی مارکیٹ سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کو وہاں اپنی مضبوط موجودگی یقینی بنانا ہوگی۔

افریقی ڈپلومیٹس نے کہا افریقی خطے میں تیل اور سونے کے قیمتی ذخائر کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی پاکستان کے لیے بہت کچھ ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر ملک طاہر جاوید، سینئر نائب صدر خواجہ خاور رشید، کینیا کے ہائی کمشنر پروفیسر جولیش کیبٹ بٹوک، مرشل قونصلر فلمونا وام بلوا، نائیجیریا کے ہائی کمشنر جنرل (ر) آشیمیو ادیبائیو، سوڈان کے سفیر تاجلدین الہادی الطاہر، صومالیہ کی سفیر خدیجہ محمد ال مخذومی، سوڈانی سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن عبدالرحمن، ماریشس کے ہائی کمشنر راسدعلی سوبادر، ماریشس کے ڈپٹی ہائی کمشنر نادرا جن چدمبسرم اور اولنرواجو رلوان اولاجد، ٹی ڈیپ کے ڈائریکٹر جنرل ریاض احمد، سہیل لاشاری، ظفر محمود، امجد علی جاوا اور جائنٹ سیکریٹری وزارت تجارت ماریاقاضی نے اس موقع پر خطاب کیا۔

ڈپلومیٹس نے کہا کہ پاکستان کی افریقہ کے ساتھ تجارت بہت کم ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے، افریقہ میں نئے پاکستانی کمرشل سیکشنز اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ملک طاہر جاوید نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات افریقی خطے میں جگہ بنانے کی بھرپور صلاحتیں رکھتی ہیں، گزشتہ 2سال کے دوران پاکستان کی مختلف افریقی ممالک کے ساتھ تجارت کم ہوئی ہے جس بڑھانے کے لیے ٹھوس اور مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقی ممالک انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ، زراعت، آٹوپارٹس، لائٹ انجینئرنگ، فارما سیوٹیکل، بینکنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں پاکستان سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر نے سی پیک اور اس کی بدولت پیدا ہونے والے مواقع پر تفصیلی روشنی بھی ڈالی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔