- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
ہاتھوں کو ’’جنبش‘‘ دے کر موبائل فون چارج کیجیے
نیویارک: چینی اکیڈمی برائے سائنسز اور یونیورسٹی آف بفیلو امریکہ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جس کے ذریعے آپ جسمانی حرکات وسکنات سے فون چارج کرسکیں گے۔
اس ٹیم نے ایک ٹرائبو الیکٹرک جنریٹر بنایا ہے جو چھوٹی دھاتی ٹکیوں کی شکل میں ہے اور انگلی خم کرنے جیسی سادہ حرکات سے بھی بجلی تیار کرتا ہے۔ اس نظام میں استعمال ہونے والی چھوٹی ٹکیہ ’’ٹرائبوالیکٹرک ایفیکٹ‘‘ کے تحت کام کرتے ہوئے، دو سطحوں کے درمیان رگڑ سے بجلی بناسکتی ہیں۔ انجینئروں کے مطابق برق سکونی (اسٹیٹک الیکٹریسٹی) بھی ایک طرح سے ٹرائبوالیکٹرک قوت ہی ہوتی ہے۔
چینی اور امریکی ماہرین نے سونے اور پولی ڈائی میتھائل سائلوکسین (پی ڈی ایم ایس) کی مدد سے دو باریک پرتیں تیارکرکے انہیں ایک ساتھ رکھا۔ جب سونے کے باریک ورق کو کھینچا جاتا ہے تو وہ اپنی جگہ واپس تو آجاتا ہے لیکن اس پر باریک ابھار بن جاتے ہیں۔ جب اسے دوبارہ موڑا جاتا ہے تو سونے کی پتری اور پی ڈی ایم ایس میں رگڑ پیدا ہوتی ہے جس سے بجلی کی معمولی مقدار پیدا ہوتی ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر ڈاکٹر یون ژو کہتے ہیں، ’سونے کی پتری میں الیکٹرون آگے اور پیچھے کی جانب حرکت کرتے ہیں۔ دونوں مٹیریلز کے درمیان رگڑ جتنی زیادہ ہوگی، اتنی ہی توانائی پیدا ہوگی۔‘
اس کا ابتدائی نمونہ (پروٹوٹائپ) ڈیڑھ سینٹی میٹر لمبا اور ایک سینٹی میٹر چوڑا ہے اور بہت کامیابی سے 124 وولٹ تک بجلی دیتا ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 10 مائیکروایمپیئر کے حساب سے 0.22 ملی واٹ فی مربع سینٹی میٹر پیدا کرسکتا ہے۔ یہ توانائی کسی فون کو چارج کرنے کے لیے بہت کافی ہے خواہ وہ کوئی بہت اعلیٰ اسمارٹ فون ہی کیوں نہ ہو۔ تجرباتی طور پر انجینئروں نے اس سے ایک وقت میں 48 ایل ای ڈیز روشن کی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس ٹرائبوالیکٹرک جنریٹر کی تیاری بہت کم خرچ ہے اور اس بنا پر چھوٹا جنریٹر آسانی سے تیار کیاجاسکتا ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے ایک اور مصنف جیاکیانگ گین نے کہا ہے کہ چھوٹے آلات کی چارجنگ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور ہر جگہ تار سے جڑ کر انہیں چارج کرنا پڑتا ہے۔ لیکن انسانی جسم کی قوت سے بجلی بناکر دستی آلات چارج کیے جاسکتے ہیں۔
اس اہم شئے کی تفصیلات تحقیقی مجلے ’’نینو انرجی‘‘ میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔